مختلف ثقافت اور تہذیب کو قریب سے دیکھنے اور سمجھنے کا موقع ملا ہے (فوٹو سبق)
سعودی معلمہ ’شادیہ جنبی‘ نے کہا ہے کہ’ وہ چالیس برس سے حج پر آنے والی خواتین کا خیر مقدم کر رہی ہیں۔ حج پر آنے والی خواتین کی قدیم ترین معلمہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے‘۔
الاخباریہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے شادیہ جنبی نے بتایا کہ ’انہوں نے حجاج کی خدمت کا کام اپنے بزرگوں سے سیکھا ہے۔ چار عشروں سے عازمین حج کے استقبال، ان کی ضروریات اور ان کے مسائل حل کرنے کا اعزاز حاصل ہے‘۔
شادیہ جنبی نے بتایا کہ’ معلمہ کی حیثیت سے حج پر آنے والی خواتین کی جو خدمت کی اس سے مجھے متعدد زبانوں پر عبور حاصل ہو گیا۔ ان کی ثقافت اور تہذیب کو قریب سے دیکھنے اور سمجھنے کا بھی موقع ملا ہے‘۔
شادیہ جنبی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں وہ بتا رہی ہیں کہ ’وہ ان یادگار لمحات کو کبھی فراموش نہیں کر سکتیں جب وہ اپنے والد کے ہمراہ جدہ میں حجاج کا خیرمقدم کیا کرتی تھیں‘۔
سعودی معلمہ نے بتایا کہ ’اس زمانے میں عازمین حج بحری جہازوں سے آتے تھے پھر انہیں وہاں سے مکہ مکرمہ لے جایا جاتا تھا۔ بحری جہاز سے اترنے سے مکہ مکرمہ میں رہائش تک پہنچانے اور پھر حج کے اختتام تک ان کی خدمت کیا کرتے تھے۔ یہ سب کچھ ناقابل فراموش ہے‘۔