اسلام آباد... سپریم کورٹ نے پانامہ کیس کا فیصلہ سنانا شروع کردیا ۔ یہ فیصلہ540 صفحات پر مشتمل ہے ۔ بڑے مقدمے کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا۔ عدالت نے کئی سوالات اٹھائے ہیں۔پہلا سوال یہ ہے کہ گلف اسٹیل کے لئے پیسہ کہاں سے آیا ۔کیا حسن اور حسین کم عمری میں فلیٹ خریدنے کی پوزیشن میں تھے ۔سپریم کورٹ نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کا حکم دیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کو اس کے سامنے پیش ہونے کا بھی حکم دیا ۔جے آئی ٹی2ماہ میں تمام تحقیقات مکمل کرے۔اور 3 ماہ میں رپورٹ پیش کی جائے ۔جے ٹی آئی کی سراہی ایف آئی اے کے ڈائریکٹر کریں گے۔اس میں دیگر ایجنسیوں کے نمائندے شامل ہو نگے ۔اس موقع پر سپریم کورٹ کے اندر اور باہر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ۔ ریڈ زون میں ریڈ الرٹ ، عام افراد کا داخلہ ممنوع ہے۔ سپریم کورٹ کے گرد 3 حفاظتی حصار قائم ہیں۔ اندر 500 سے زائد پولیس اہلکار جبکہ باہر رینجرز کی اضافی نفری تعینات کئے گئے ہیں۔ اسپیشل برانچ کے اہلکار ریڈ زون کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ریڈ زون میں داخل ہونے والی ہر گاڑی کی تلاشی لی جا رہی ہے۔وزیر داخلہ چوہدری نثارنے اسلام آباد انتظامیہ کو سپریم کورٹ اور اسکے ملحقہ علاقوں کی رینجرزکے ذریعے مکمل سیکورٹی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ علاقے میں کسی سیاسی اجتماع یا کسی قسم کی سرگرمی کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔دوسری جانب ن لیگ ، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف نے پانا مہ کے حوالے سے حکمت عملی تیارکرلی ۔