بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اعلان کیا ہے کہ اس کا پاکستان کے ساتھ قرض پروگرام کی بحالی کا معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت بورڈ کی منظوری کے بعد ایک ارب 17 کروڑ ڈالر کی قسط جاری کی جائے گی۔
جمعرات کو آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس نے پاکستان کے ساتھ معطل شدہ قرض پروگرام کو بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
’ایک سٹاف لیول معاہدے سے جو ابھی بھی بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے، ایک توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت تقسیم ہونے والی رقم چار ارب 20 کروڑ ڈالر تک پہنچ جائے گی جسے سات ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے اور اگلے سال جون تک توسیع دی جا سکتی ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات، کن شرائط پر اتفاق؟Node ID: 679601
2019 میں سابق وزیراعظم عمران خان نے چھ ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج پر دستخط کیے تھے تاہم جب ان کی حکومت نے سبسڈی کے معاہدوں سے انکار کیا اور ٹیکس وصولی کو نمایاں طور پر بہتر بنانے میں ناکام رہے، تو یہ پیکج تعطل کا شکار ہو گیا۔
یہ نیا معاہدہ شہباز شریف کی حکومت کی جانب سے کیے گئے سخت اقدامات کے بعد سامنے آیاہے۔ اپریل میں اقتدار سنبھالنے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات پرسبسڈی کو ختم کر دیا تھا اور ٹیکس وصولی کا دائرہ کار وسیع کرنے کے لیے نئے اقدامات متعارف کرائے۔
آئی ایم ایف ٹیم کے سربراہ ناتھن پورٹر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’پاکستان ایک مشکل معاشی موڑ پر ہے جس کے لیے بیرونی عوامل اور ملکی پالیسیاں ذمہ دار ہیں۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی ایک ٹویٹ میں آئی ایم کے ساتھ معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور بلاول بھٹو کی قیادت میں وزارت خزانہ اور دفتر خارجہ کی ٹیموں کو آئی ایم ایف پروگرام بحال کرانے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ یہ ایک زبردست ٹیم ورک تھا۔ فنڈ کے ساتھ معاہدہ ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنے میں معاون ہوگا۔‘
Congratulations to our Finance & Foreign Office teams led ably by Ministers Miftah Ismail & Bilawal Bhutto for their efforts in getting the IMF program revived. It was a great team work. The Agreement with the Fund has set the stage to bring country out of economic difficulties.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) July 14, 2022
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بھی آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر معاہدے کی کاپی شیئر کی ہے۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’آئی ایم ایم پاکستان کو ساتویں اور آٹھویں قسط کی مد میں ایک ارب 17 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔‘
Pakistan and IMF have reached an agreement. We will soon receive $1.17b as the combined 7th & 8th tranche. I want to thank the PM, my fellow ministers, secretaries and especially the finance division for their help and efforts in obtaining this agreement. https://t.co/376sCHLc1Y
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) July 14, 2022