کیا 25 کروڑ ڈالر کی منی لانڈرنگ کا شریکِ جرم صادق اور امین ہے؟ مصدق ملک
کیا 25 کروڑ ڈالر کی منی لانڈرنگ کا شریکِ جرم صادق اور امین ہے؟ مصدق ملک
ہفتہ 30 جولائی 2022 15:50
مصدق ملک نے کہا ’سنہ 2018 میں اقتدار میں آنے کے چند ہی دن بعد ہر اخبار کے فرنٹ پیج پر عارف نقوی کی وزیراعظم عمران خان کے ساتھ تصویر تھی‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان کے وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ ’اگر کوئی شخص 25 کروڑ ڈالر کی منی لانڈرنگ کا شریک جرم ہو تو کیا وہ صادق اور امین ہے؟‘
سنیچر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے سابق وزیراعظم عمران خان کو ابراج گروپ کے بانی عارف نقوی کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’وہ شخص جس کو امریکی عدالتوں میں 290 برس کی سزا کا عندیہ دیا جا رہا ہو اور کوئی شخص اس کا ضمانتی ہو۔ یعنی جب اسے پولیس پکڑے تو وہ کہے کہ صدر پاکستان عارف علوی کو فون کریں یا وزیراعظم پاکستان کو فون کریں، تو اگر کوئی شخص ایسے شخص کا ضمانتی ہو تو کیا وہ صادق اور امین ہے؟‘
مصدق ملک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے حوالے سے کہا کہ ’اور ایک وہ شخص جو اپنے بیٹے کی کمپنی میں ڈائریکٹر ہو اور تنخواہ بھی نہ لیتا ہو، اور عدالتیں اپنے حکم میں لکھیں کہ اپنے بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ لے سکتا تھا اگرچہ نہیں لی، مگر کیونکہ وہ لے سکتا تھا اس لیے صادق اور امین نہیں ہے۔‘
واضح رہے کہ جمعے کو ایک انٹرویو میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا تھا کہ ’عارف نقوی کو 20، 25 سال سے جانتا ہوں، عارف نقوی پاکستان کے لیے کام کر رہا تھا، شوکت خانم کے لیے اس نے کافی فنڈنگ کی۔‘
’سنہ 2012 میں اس نے پی ٹی آئی کی فنڈ ریزنگ کے لیے لندن اور دبئی میں دو ڈنرز کیے، عارف نقوی نے سیاسی فنڈ ریزنگ کی، ساری دنیا میں اس طرح کی فنڈ ریزنگ ہوتی ہے۔‘
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ لوگ ہمیں کہتے ہیں کہ عمران خان کا کوئی ذریعہ معاش نہیں جبکہ وہ دو سو کنال کے گھر میں رہتے ہیں۔ ہم پوچھتے ہیں کہ کون کہتا ہے کہ ان کا ذریعہ معاش نہیں۔ 13-2012 میں عارف نقوی کے متعلق انہوں نے کہا کہ ’عارف نقوی میرے 25 سال پرانے دوست ہیں اور میرے سپورٹر ہیں اور ہمیں پیسے دیتے ہیں۔‘
ایک انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ ’عارف نقوی کو 20، 25 سال سے جانتا ہوں، وہ پاکستان کے لیے کام کر رہا تھا‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
’سنہ 2018 میں اقتدار میں آنے کے چند ہی دن بعد ہر اخبار کے فرنٹ پیج پر عارف نقوی کی وزیراعظم عمران خان کے ساتھ تصویر تھی۔ وزیراعظم ہاؤس میں عارف نقوی بیٹھے ہوئے ہیں اور آدھی کابینہ بیٹھی ہوئی ہے اور کسی اہم معاشی معاملے کے اوپر کوئی بات ہو رہی ہے۔‘
مصدق ملک نے کہا کہ ’سنہ 2018 میں ہی اخباروں میں خبر لگی کہ وزیراعظم کی ذاتی دلچسپی کی وجہ سے کے الیکٹرک کی ڈیل، جو پچھلے پانچ سال ہمارے دور میں رکی رہی، اب ہو جائے گی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ وہی عارف نقوی صاحب ہیں جن کو امریکہ کی عدالتوں میں اقتصادی معاشی جرائم اور منی لانڈرنگ کی پاداش میں 290 سال کی سزا کا عندیہ دیا گیا ہے۔‘
’ایک شخص جو ایسے جرائم کر رہا ہو جن کی سزا 290 برس بنتی ہے، وہ شخص وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھا۔ اس شخص کے متعلق اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے خود کہا کہ میرا 25 سال پرانا دوست ہے۔‘