Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پولیو وائرس خیبرپختونخوا سے دیگر شہروں تک کیسے پہنچا؟

 رواں سال خیبرپختونخوا سے پولیو کے 14 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے سات بڑے شہروں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ اسلام آباد، خیبرپختونخوا کے چار، پنجاب کے دو شہروں کے سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے جن شہروں کے سیوریج  سیمپلز میں پولیو وائرس کا انکشاف ہوا ہے ان میں پشاور، بنوں، نوشہرہ اور صوبے کے وزیراعلٰی محمود خان کا آبائی ضلع سوات بھی شامل ہے۔
ڈپٹی کوآرڈینیٹر ایمرجنسی آپریشنز سینٹر محمد ذیشان خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ پشاور کی ایک یونین کونسل، بنوں کی دو، سوات کی چار جبکہ نوشہرہ کی پانچ یونین کونسلز پولیو سے متاثرہ قرار دی گئی ہیں۔
 ذیشان خان نے بتایا کہ ’خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع سے پولیو وائرس منتقل ہوا کیونکہ گذشتہ ایک سال سے شمالی وزیرستان اور بنوں سے لوگوں کی نقل و حرکت زیادہ ہوئی جس کی وجہ سے پولیو سفر کرکے دیگر شہروں تک پہنچا۔‘
ڈپٹی کوآرڈینیٹر برائے پولیو نے یہ بھی انکشاف کیا کہ جعلی فنگر مارکنگ اور غلط رپورٹنگ سے کیسز سامنے آئے جن کو پہلے چھپایا جا رہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ سال شمالی وزیرستان میں چار ہزار والدین نے پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کیا تھا جن کو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے قائل کرنے کے بعد تعداد 800 رہ گئی۔
 رواں سال خیبرپختونخوا سے پولیو کے 14 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں شمالی وزیرستان 13 کیسز کے ساتھ سب سے زیادہ متاثر ہے جبکہ ایک کیس لکی مروت میں سامنے آیا ہے۔ گذشتہ سال 2021 میں خیبرپختونخوا سے کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا تھا۔
ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے مطابق 15 اگست سے 23 اگست تک جنوبی اضلاع میں خصوصی انسداد پولیو مہم شروع کی جا رہی ہے جبکہ متاثرہ یونین کونسلز میں او پی وی کے ساتھ آئی پی وی بھی دے رہے ہیں۔

شیئر: