Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہباز گل ہمدردی حاصل کرنے کے لیے پروپیگنڈا کر رہے ہیں: پولیس

وفاقی دارالحکومت کی پولیس کے مطابق ’تفتیش کی تفصیلات پولیس فائل کا حصہ ہیں‘ (فائل فوٹو: اسلام آباد)
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی جانب سے پولیس حراست کے دوران خود پر تشدد کے الزام کو اسلام آباد پولیس نے پراپیگنڈا قرار دیا ہے۔
جمعے کو ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں اسلام آباد پولیس نے کہا کہ ’شہباز گِل جھوٹی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے پراپیگنڈا کر رہے ہیں۔‘
پولیس اس کیس سے منسلک تمام افراد کو قانون کے مطابق تفتیش میں شامل کرے گی۔ تفتیش کی تفصیلات پولیس فائل کا حصہ ہیں اور معزز عدالت کے سامنے پیش کی جائیں گی۔ تفتیش کے دوران بے شمار انکشافات سامنے آئے ہیں۔‘
پانچ مختلف ٹویٹس میں جاری کردہ طویل وضاحت میں اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ ’ملزم کو عدالت کے حکم پر ڈاکٹرز کے بورڈ کے پاس لے جا کر طبی معائنہ کروایا۔ ڈاکٹرز کی رپورٹ کے مطابق ملزم کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں ہے۔ جیسا کہ تصاویر میں نظر آرہا ہے ملزم بالکل ہشاش بشاش اور جسمانی طور پر فٹ ہے۔‘

غداری سمیت سنگین دفعات کے تحت گرفتار ہونے والے سابق وزیراعظم عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل نے جمعے کو عدالت میں پیشی کے دوران کہا تھا کہ ان پر پولیس حراست میں تشدد کیا گیا ہے۔
شہباز گل کے اس موقف کے بعد سوشل میڈیا پر متعدد صارفین نے پولیس تشدد کو موضوع بنایا تھا۔
اسلام آباد پولیس کے پیغام میں کہا گیا ہے کہ ’جن لوگوں کا کردار تفتیش کے دوران سامنے آئے گا ان کو بھی شامل تفتیش کیا جا سکتا ہے۔‘
پولیس کے مطابق ’اسلام آباد کیپیٹل پولیس اپنے دائرہ کار اور ایف آئی آر کے مطابق تفتیش کر رہی ہے۔ تفتیش کے دوران تمام قوانین اور حقوق کی پابندی کی جارہی ہے۔ پاکستان کا تشخص اور اداروں کا احترام اولین ترجیح ہے اور رہے گی۔‘

اسلام آباد پولیس نے تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کر دی ہے۔ شہباز گل کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت نے جمعہ 12 اگست کو ملزم کو جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

شیئر: