Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کابینہ نے مسجد اور اس سے ملحقہ زمین کو وقف قراردیدیا

ریاض (واس) خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ریاض کے قصر یمامہ میں پیر کو کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ کابینہ نے مساجد کے حوالے سے نئے ضوابط کی منظوری دیدی۔ نئے ضوابط کے مطابق مسجد اور اس سے ملحقہ حصہ کی زمین کو وقف قرار دیدیا۔ مسجد اور اس سے ملحقہ حصے کی زمین کی نگراں وزارت اسلامی امور و دعوۃ و ارشاد ہوگی۔ مسجد کی زمین کی دستاویزات وزارت کے پاس رہیں گی۔ان دستاویزات کی ایک کاپی حکومتی املاک کا ریکارڈ رکھنے والے ادارے کے پاس جمع کروائی جائیگی۔ ان املاک میں کسی بھی قسم کا تصرف کرنے سے پہلے شرعی اور قانونی تقاضوں کو پورا کیا جائیگا۔ کابینہ نے شاہی فرامین کو سراہتے ہوئے کہا کہ بونس اور مراعات کی بحالی سے شہریوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ حکومت نے انتہائی مختصر وقت میں تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں سے پیدا ہونے والے معاشی مسائل پر قابو پالیا ہے۔ شاہ سلمان نے کابینہ کو مصری صدر عبدالفتاح سیسی، مالی کے صدر ابراہیم بوبکر اور امریکی وزیردفاع جیمزمیٹس کے ساتھ ہونے والے مذاکرات سے کابینہ کو آگاہ کیا۔سعودی کابینہ نے اندرونی حوالے سے مختلف امور کا جائزہ لیکر اہم فیصلے کئے نیز بین الاقوامی اور خطے کو درپیش حالات کا بھی تجزیہ کیا۔ کابینہ نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ قضیہ فلسطین کے حوالے سے سعودی موقف اصولی ہے۔ سعودی عرب شروع سے ہی اس بات کا داعی ہے کہ آزاد فلسطین میں فلسطینی ریاست کا قیام 1967ء کی حدود کے مطابق کیا جائے۔ سعودی عرب نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ قابض اسرائیلی افواج کو عرب سرزمین سے نکالا جائے۔ عرب علاقے میں یہودی بستیوں کی آبادکاری کو روکا جائے۔ کابینہ نے عراقی حکومت کا شکریہ ادا کیا جس نے قطری اور سعودی شہریوں کو بازیاب کرکے باعزت طریقے سے وطن روانہ کیا۔

شیئر: