Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہباز گل کے کمرے پر چھاپہ، ’توپ اگلی دفعہ برآمد کریں گے‘

پیر کی رات پولیس نے پارلیمنٹ لوجز میں شہباز گل کے کمرے پر چھاپہ مارا تھا۔ (تصویر: سکرین گریب)
تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو ہمراہ لیے پیر کی رات اسلام آباد پولیس نے ان کے پارلیمنٹ لاجز کے کمرے پر چھاپہ مارا اور ایک سیٹلایٹ فون اور پستول سمیت مزید چیزیں برآمد کیں۔
پولیس شہباز گل کو ہتھکڑی میں پارلیمنٹ لاجز لائی تھی جبکہ کمرے میں تلاشی کے دوران وہ بھی وہاں موجود تھے۔
دوسری جانب شہباز گِل کا کہنا ہے کہ ’پستول کے بارے میں انہیں کچھ معلوم نہیں۔
کسی شخص کے کمرے سے پستول برآمد ہونا ایک سنگین اور سنجیدہ معاملہ ہے لیکن پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے اس معاملے کو بھی طنز و مزاح میں تبدیل کردیا۔
بعض صارفین ایسے بھی ہیں جو پولیس کی اس کارروائی پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔
پاکستانی اینکر پرسن مہر بخاری نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’گل کے کمرے سے سیٹلائٹ فون برآمد ہونا کسی بڑے پلان کا حصہ لگتا ہے۔‘
انہوں نے طنزاً لکھا کہ ’اس سے عمران خان کے حوالے سے نئے انکشافات سامنے آئیں گے۔‘
صحافی و اینکرپرسن مبشر زیدی نے پولیس کی کارروائی پر شک کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’اسلام آباد پولیس نے شہباز گل کے کمرے سے پستول برآمد کرلیا۔ توپ اگلی دفعہ برآمد کریں گے۔‘
عفت حسین رضوی نے ماضی کے حوالے دیتے ہوئے لکھا کہ ’شہباز گل کے کمرے سے ملی پستول، رانا ثنا کی گاڑی سے ملی منشیات، ایم کیو ایم کے دفاتر سے ملے راکٹ لانچر اور بہت پلے ملے تھے جناح پور کے نقشے۔‘
انہوں نے ساتھ ہی ایک شعر بھی لکھا کہ ’اپنے قاتل کی ذہانت سے پریشان ہوں میں، روز اک موت نئے طرز کی ایجاد کرے۔‘
ایک اور صارف نے شہباز گل کے کمرے سے پستول برآمدگی پر مزاح کا سہارا لیتے ہوئے لکھا کہ ’ملزم کا منصوبہ تھا اسلام آباد میں حکومت کا تختہ گراکر خود صدر بن جائے اور صدارتی نظام لائے وہ بھی اکیلے۔‘
شہباز گل گزشتہ رات کہہ چکے ہیں کہ انہیں اپنے کمرے میں پستول کی موجودگی کے حوالے سے علم نہیں اور نہ ہی یہ ان کی ملکیت ہے۔
واضح رہے کہ شہباز گِل کو نو اگست کو بنی گالہ کے قریب سے گرفتار کیا گیا تھا۔ بعدازاں انہیں پمز ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔
پیر کو عدالت نے شہباز گِل کو دو دن کے جسمانی ریمانڈ پر اسلام آباد پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔

شیئر: