سعودی ٹورازم اتھارٹی نے سول ایوی ایشن، ایئرپورٹس (مطارات) اور ایئر کنکشن پروگرام کے تعاون سے ویز ایئر کے لیے نئے ہوائی اڈوں کے لیے پروازوں کے پروگرام کا افتتاح کردیا۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق مقررہ پروگرام کے مطابق ویز ایئر مملکت کے بڑے ہوائی اڈوں کے علاوہ یورپی ممالک کے اہم شہروں اور دارالحکومتوں کے ہوائی اڈوں کے لیے سستی پروازیں چلائے گی۔ دس لاکھ سے زیادہ نشستوں کی سہولت دے گی۔
سعودی دارالحکومت ریاض میں ویز ایئر کی پروازوں کے پروگرام کا افتتاح باقاعدہ تقریب میں کیا گیا جس میں سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر کی اہم شخصیات اور متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
ویز ایئر کمپنی 2003 کے دوران ہنگری میں قائم ہوئی تھی۔ یہ سستی پروازوں کے حوالے سے دنیا کی اہم ترین کمپنیوں میں سے ایک ہے۔ یہ یورپی براعظم کے علاوہ مصر اور متحدہ عرب امارات کے لیے پروازیں چلاتی ہے۔ اس نے ریاض، جدہ اور دمام سمیت 20 نئے ہوائی اڈوں کے لیے پروازیں آج جمعرات 25 اگست 2022 کو شروع کردیں۔
ویز ایئر نے نئے ہوائی اڈوں کے لیے پروازوں کے ٹکٹ کی قیمت بہت کم رکھی ہیں۔ شروعات 54.99 یورو سے کی گئی ہے۔ اس حوالے سے ویز ایئر کی ایپ اور کمپنی کی ویب سائٹ wizair.com سے تفصیلات حاصل کی جاسکتی ہیں۔
20 نئے ہوائی اڈوں کے لیے پروازوں کا اجرا سیاحت اور شہری ہوابازی کے درمیان مکمل تعاون کی جہت میں اہم قدم ہے۔ اس کی بدولت پرائیویٹ اور سرکاری سیکٹرز کے درمیان یکجہتی میں بھی اضافہ ہوگا۔ سعودی وژن 2030 کے اہداف پورے ہوں گے۔ سعودی عرب 100 ہوائی اڈوں سے بڑھ کر 250 ہوائی اڈوں سے پوری دنیا سے جڑ جائے گا۔ سستے ٹکٹ کی سہولت سے تمام طبقوں کو فائدہ ہوگا۔ 2030 تک مسافروں کی تعداد 330 ملین تک پہنچ جائے گی۔ سعودی عرب بین الاقوامی سیاحتی نقشے پر اپنی پہچان بنا لے گا۔ دنیا کے اہم ملکوں کے سیاح سعودی عرب کے منفرد سیاحتی مقامات کا رخ کریں گے۔ 2030 تک سالانہ 100 ملین تک سیاح آئیں گے۔
سعودی ٹورازم اتھارٹی کی مجلس انتظامیہ کے چیئرمین فہد حمید الدین نے اس غیرمعمولی اور منافع بخش شراکت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ محض پہلی شروعات ہے۔ مزید شراکتوں کے آرزو مند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 20 نئے ہوائی اڈوں کے لیے سعودی عرب کے دروازے کھلنے کا اقدام منفرد واقعہ ہے۔ فضائی کمپنیوں اور سعودی عرب کی سطح پر یہ بین الاقوامی بڑی کامیابی ہے۔ اس سے یورپی ممالک کے سیاحوں کو پرکشش پیکیج ملیں گے۔ ہر طبقے کی استطاعت میں ہوں گے۔ یورپی سیاح سعودی عرب کے منفرد سیاحتی مراکز سے لطف اٹھاسکیں گے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں