جدہ - - - - - - وقت نے 2 دہائیوں بعد بہن کو بھائی سے ملا دیا ۔ شوہر کے انتقال کے بعد فلپائن سے تعلق رکھنے والی اہلیہ اپنی کم سن بیٹی کو لیکر اپنے ملک چلی گئی ۔ نجی ٹی وی چینل نے برسو ں کے بچھڑے ہوئے بہن بھائی کی ملاقات کا احوال نشر کیا جس میں بہن نے روتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنی بیٹی کا نام بھائی کے نام پر رکھا تاکہ بچھڑا ہوا بھائی ہمیشہ میری یادداشت میں رہے۔ تفصیلات کے مطابق ایک مقامی شخص نے فلپائن کی خاتون سے دوسری شادی کی جس سے اسکی بیٹی ہوئی ۔وہ اپنی فلپائنی بیوی کو لیکر مملکت آگیا ۔ وقت گزرتا گیا اور انکے یہاں ایک بیٹی کی ولادت ہوئی جس کانام ہدی رکھا گیا ۔ ابھی ہدیٰ شیر خوار ہی تھی کہ اسکے سعودی والد کاانتقال ہو گیا ۔ ہدیٰ کی والدہ اپنی بیٹی کو لیکر فلپائن چلی گئی جہاں انہوںنے نئے سرے سے زندگی گزارنی شروع کی ۔ ہدی ابھی 6 برس کی تھی کہ اس کی والدہ کا بھی انتقال ہو گیا ۔ کم سن بچی کو اسکی خالہ نے گود لے لیا اور اس کی پرورش کرنے لگی ۔ ہدیٰ کو اسکی خالہ نے بتایا کہ اسکا ایک بھائی سعودی ہے ۔ کم سن ہدی ملکوں کی دوری سے ناواقف تھی یوں ہی وقت گزرتا گیا اور ہدی جوان ہو گئی ۔ دوسری جانب نوجوان انوربھی اپنے باپ کے سائے سے محروم ہونے کے بعد دادی کی زیر پرورش تھا ۔ انور کو اسکی دادی نے بتایا کہ اسکی ایک بہن ہے جو فلپائن میں سوتیلی والدہ کے پاس رہتی ہے ۔ انور نے بہن کی تلاش کے مراحل کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ جب وہ سیکنڈری اسکول کا طالب علم تھا اس وقت سے اسکی خواہش تھی کہ کسی طرح وہ اپنی بہن سے ملے مگر اس وقت یہ ممکن نہیں تھا اب جب میں خود کفیل ہوا تو اپنی بہن کی تلاش شروع کر دی ۔ کچھ دوستو ں نے علی الغامدی نامی ایک سوشل ورکر کے بارے میں بتایا کہ وہ اس معاملے میں کافی مدد کر سکتا ہے ۔ انور نے علی الغامدی سے رابطہ کر کے اسے تمام تفصیلات سے مطلع کر دیا ساتھ ہی اسے وہ ایڈریس بھی فراہم کر دیا جس پر اسکی سوتیلی والدہ مقیم تھی ۔ الغامدی نے کافی جدوجہد کے بعد بالاخر انور کو اسکی بہن کا پتہ اور ٹیلی فون نمبر مہیا کر دیا ۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میںبراہ راست گفتگو کرتے ہوئے انور کی فلپائنی بہن ہدی نے بتایا کہ اسے یہ معلوم تھا کہ اسکا ایک بھائی ہے جو سعودی ہے جس کانام ا نور ہے ۔ ہدیٰ کی شادی ہو چکی ہے اس کی ایک بیٹی بھی ہے اس نے اپنی بیٹی کا نام اپنے بھائی کے نام پر رکھا تاکہ وقت کی گرد بھائی بہن کے رشتے کو ختم نہ کرسکے ۔ فلپائن میں سعودی سفارتخانے کے ذمہ دار کا کہنا ہے کہ اگر ہدی کے پاس برتھ سرٹیفکیٹ ہے تو اسے کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں کر نا پڑے گا ۔ دوسری جانب نجی ٹی وی پروگرام سے نشر ہونے والے اس واقع کو دیکھ کر شہزادہ فیصل بن خالد بن ترکی نے انور کی بہن اور اسکے بچوں کیلئے مملکت آنے کیلئے ویزے کابندوبست اپنے ذمہ لے لیا تاکہ خاندان کے افراد کو ملا یا جاسکے ۔