پنجاب حکومت نے صوبائی سرحد پر سندھ میں داخل ہونے والے آٹے کی ایک کھیپ روک دی ہے۔ جبکہ پولیس نے ٹرکوں کے عملے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
بدھ کو سندھ کے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے ایک ٹویٹ کے ذریعے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پر سیلاب متاثرین کا راشن روکنے کا الزام عائد کرتے ہوئے تنقید کی ہے۔
مزید پڑھیں
-
’تباہی کا درست اندازہ‘، سیلاب زدہ علاقوں کی سیٹلائٹ سے مانیٹرنگNode ID: 700376
انہوں نے کہا کہ ’پی ڈی ایم اے نے پنجاب سے سندھ کے سیلاب متاثرین کے لیے آٹا خریدا تھا۔ آج تحریک انصاف کی پنجاب حکومت نے آٹے سے بھرے ٹرکوں کو صوبائی سرحد پر قبضے میں لے کر مقدمہ درج کر لیا ہے۔ تحریک انصاف بار بار حد کراس کر رہی ہے۔ پہلے انہوں نے جعلی کمپین چلائی اب سیلاب زدگان کی امداد روک لی۔‘
پنجاب سے 4500 آٹے کے تھیلے لے جاتے ٹرکوں کو صادق آباد کی کوٹ سبزل چیک پوسٹ پر روکا گیا تھا۔ علاقے کے نائب تحصیلدار جام عبد الستار نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’یہ کل شام کا واقعہ ہے۔ ہم نے ٹرک روکے تو اس پر سوار عملے نے آٹا لے کر جانے کے حوالے سے کسی بات کا تسلی بخش جواب نہ دیا۔ چونکہ پنجاب کے قوانین کے مطابق حکومتی اجازت کے بغیر آٹے اور گندم کو صوبے سے باہر لے کر جانے پر پابندی ہے اس لیے ان ٹرکوں کو روکا گیا اور قبضے میں لینے کے بعد محکمہ خوراک کے حوالے کر دیا گیا۔‘
PDMA purchased Flour from punjab for the flood affected people of sindh. Today PTI’s Punjab government confiscated those trucks at punjab border and lodged FIR. PTI again and again crossing all the limits. Before they started a fake campaign and now they are stoping relief items. pic.twitter.com/9JMfXrRHbv
— Sharjeel Inam Memon (@sharjeelinam) September 14, 2022