پوتن اپنے ’تصوراتی مقاصد‘ کے لیے جوانوں کا قتل بند کریں: سوویت ملکہ موسیقی
پوتن اپنے ’تصوراتی مقاصد‘ کے لیے جوانوں کا قتل بند کریں: سوویت ملکہ موسیقی
پیر 19 ستمبر 2022 6:50
ایلا گوپاچوا نے پوتن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے (فوٹو: اے پی)
سوویت پاپ میوزک کی ملکہ کہلانے والے روسی گلوکارہ ایلا پوگاچوا نے یوکرین پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے صدر پوتن کے ’تصوراتی مقاصد‘ کے لیے فوجیوں کا قتل قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے گلوکارہ کی جانب سے اتوار کو جاری بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین پر حملے سے عام آدمی کی مشکلات بڑھی ہیں اور عالمی سطح پر روس کی تنہائی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
رواں برس 24 فروری کو یوکرین پر حملے کے بعد سے شوبز سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی جانب سے روس کو شدید تنقید کا سامنا ہے اور اس سے قبل بھی ملتے جلتے تبصرے سامنے آ چکے ہیں۔
دوسری جانب ریاستی ٹی وی نے تنقید کرنے والوں کو غدار قرار دیتا ہے۔
73 سالہ پوگاچوا سوویت دور کی انتہائی اہم اور مشہور ترین شخصیت رہی ہیں۔
انہوں نے روسی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں بھی ’غیرملکی ایجنٹ‘ قرار دیا جائے کیونکہ ان کے شوہر 46 سالہ کامیڈین کو میکسم گالکن کو ریاستی ٹی وی نے یہی لقب دے رکھا ہے۔
پوگاچوا کے انسٹاگرام، جس پر روس میں پابندی ہے پر ایک پیغام میں لکھا کہ ’میں آپ سے کہتی ہوں کہ کہ مجھے غیرملکی ایجنٹوں کی فہرست میں ڈال دو کیونکہ میں اپنے شوہر کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہوں۔‘
پوگاچوا کا مزید کہنا تھا کہ ان کے شوہر ایک محب وطن انسان ہیں جو ایک خوشحال اور پرامن ملک میں رہنا چاہتے ہیں، جہاں ہمارے جوانوں کو محض خیالی تصورات کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ روس ایک طرف روسی کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں اور دوسری جانب روس عالمی سطح پر ’اچھوت‘ بنتا جا رہا ہے۔
انہوں نے لفظ ’جنگ‘ استعمال نہیں کیا مگر واضح طور پر کریملن کے سپیشل ملٹری آپریشن پر پر اعتراض کیا۔
ایسی ہی تنقید روس کی دیگر مشہور شخصیات کی جانب سے پہلے بھی سامنے آ چکی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ روس کے حملے کے حوالے سے ملک کے اندر کس قسم کے تحفظات پائے جاتے ہیں۔
کسی بھی جانب سے جنگ سے اختلاف کے باعث کسی کو بھی حکام کی جانب سے ’غیرملکی ایجنٹ‘ قرار دیا جانا ایک عام سی بات بن چکی ہے اور اس کو روسی میڈیا بھی نمایاں جگہ دیتا ہے جس کے باعث ایسے لوگوں کو معاشی مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔
پوگاچوا کو ماضی میں بورس یلسن اور پوتن اچھے الفاظ میں یاد کرتے رہے ہیں جبکہ پچھلے دنوں میخائل گورباچوف کے انتقال کے وقت بھی گلوکارہ نے انہیں ایسا آخری سوویت لیڈر قرار دیا تھا کہ جس نے آزادیوں کا تحفظ کیا اور تشدد کو مسترد کیا۔
خیال رہے کہ روس نے 24 فروری کو پڑوسی ملک یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے مسلسل لڑائی جاری ہے جس میں ہزاروں کی تعداد میں ہلاکتیں ہو چکی ہیں، امریکہ اور مغربی قوتیں یوکرین کا ساتھ دے رہی ہیں اور روس پر معاشی پابندیاں بھی لگائی گئی ہیں۔
یوکرینی صدر زیلنسکی کا موقف ہے کہ ہتھیار کسی صورت نہیں ڈالے جائیں گے جبکہ دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا ہے کہ کامیابی تک جنگ جاری رہے گی۔