لندن ....برطانوی بحریہ نے ایک ایسی ایٹمی آبدوز تیار کی ہے جو سمندر پرابھرے بغیر پوری دنیا کا چکر لگاسکتی ہے جبکہ کروز میزائلوںکی مدد سے 745میل دور اپنے اہداف کو نشانہ بناسکتی ہے۔ اسکی ایک اور خصوصیت یہ ہے کہ یہ برطانوی سمندروں میں رہتے ہوئے نیویارک میں جہازوں میں ہونے والی بات چیت سن سکتی ہے۔ اس آبدوز پر ایک بلین پونڈ خرچ ہوئے ہیں ۔ اسکا وزن 7400ٹن ہے اور یہ آبدوزوں کی ایک نئی نسل سے تعلق رکھتی ہے۔ اسے تیار کرنے والی بی اے ای سسٹمز نامی کمپنی کا کہناہے کہ یہ جنگی اسلحہ میں ایک سنگ میل ہے۔ اسکی تیاری میں 10برس صرف ہوئے۔ اسکی لمبائی تقریباً318فٹ ہے۔ اسے کمبریا میں ہونے والی تقریب میں پہلی مرتبہ سمندر میں اتارا جائیگا۔ جنگی ہتھیاروں کی نئی کھیپ کے پروگرام کے تحت ایسی 10آبدوزیں تیار کی جائینگی۔ انہیں ٹام ہاک کروز میزائلوں سے لیس کیا جائیگا۔رائل نیوی نے اسکے تجربات مکمل کرلئے ہیں جس کے بعد فیصلہ کیا جائیگا کہ اسے کہاں تعینات کیا جائے۔ وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے رابطہ کرنے پر یہ نہیں بتایا کہ اس آبدوز کی سرگرمیاں فی الوقت کیا ہونگی۔