مملکت میں غیرملکی لا فرمز کے نمائندے اور لائسنس کےلیے شرائط کیا ہیں؟
نمائندے کے پاس کم از کم فیلڈ کا دس سالہ تجربہ ضروری ہے( فائل فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کے سرکاری گزٹ ’ام القری‘ نے مملکت میں غیرملکی لا فرمز کے لائسنس کے حوالے سے لائحہ عمل شائع کیا ہے وزیر انصاف ولید بن محمد الصمعانی نے اس کی منظوری دی ہے۔
ام القری گزٹ کے مطابق نئے لائحہ عمل میں مملکت میں غیرملکی لا فرمز کے نمائندے کے حوالے سے تین شرائط مقرر کی گئی ہیں۔
غیرملکی لا فرم کے نامزد نمائند کے لیے سعودی قانون یا وکالت کی پریکٹس کو منظم کرنے والے کسی غیرملکی قانون کے مطابق پریکٹس کا اجازت نامہ ضروری ہے۔
نمائندے کے پاس کم از کم فیلڈ کا دس سالہ تجربہ اور وکالت کا پرمٹ حاصل کرنے کے بعد تین سال کا تجربہ ہونا ضروری ہے۔
نامزد امیدوار کے حوالے سے ضروری ہے کہ وہ کردار کا صاف ستھرا ہو۔ ایمانداری اور وقار کے منافی کوئی حتمی فیصلہ کسی عدالت سے جاری نہ کیا ہو۔ اس کے خلاف ایسے کسی بھی ملک میں جہاں اس نے وکالت کی پریکٹس کی ہے پیشہ ورانہ سنگین خلاف ورزی کی بابت کوئی حتمی فیصلہ نہ جاری ہوا ہو۔
لائحہ عمل کی دفعہ 6 میں کہا گیا ہے کہ اگرغیرملکی لا فرم کے لیے پارٹنر کا حصول مشکل یا پارٹنر کو تبدیل کرنے کی خواہش ہو تو ایسی صورت میں لا فرم کو ایسے متبادل پارٹنر کا نام دینا ہوگا جو قانون اور لائحہ عمل میں موجود پارٹنر کے لیے مقرر شرائط پوری کرتا ہو۔
لائحہ عمل کی دوسری دفعہ میں کہا گیا کہ لائسنس حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ غیرملکی لا فرم کے خلاف اخلاقی جرم یا ایمانداری کے حوالے سے حتمی فیصلہ نہ جاری ہوا ہو یا کسی بھی ایسے ملک میں جہاں لا فرم کام کرتی رہی ہو وہاں اس کے خلاف کسی سنگین پیشہ ورانہ خلاف ورزی کے حوالے سے حتمی فیصلہ نہ صادر ہوا ہو۔