Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سکول بس میں ہلاکت: ’میرے بیٹے کی صحت ٹھیک تھی، افواہیں بے بنیاد‘

سوشل میڈیا پر بچے کی صحت کے حوالے سے افواہیں غلط ہیں ( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب کے مشرقی ریجن میں سکول بس میں دم گھٹنے سے ہلاک ہونے والے بچے حسن کے والد ہاشم الشعلہ نے واقعے کی مزید تفصیلات سے آگاہ کیا ہے۔
ہاشم الشعلہ نے کہا کہ ’بعض لوگوں کا یہ کہنا کہ بچے کی صحت خراب تھی،غلط ہے۔ میرے بیٹے کی جسمانی حالت ٹھیک تھی‘۔
الاخباریہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ہاشم الشعلہ نے بتایا کہ ’میرے بچے کا ہیلتھ ریکارڈ موجود ہے۔ اسے چیک کیا جاسکتا ہے۔ سوشل میڈیا پر میرے بچے کی صحت کے حوالے سے جو افواہیں چل رہی ہیں وہ غلط ہیں۔ ان پر کان نہ دھرا جائے‘۔
 ہاشم الشعلہ کا کہنا تھا کہ’ بس ڈرائیور نے رابطہ کرکے مجھے اطلاع دی کہ آپ کا بیٹا آج سکول نہیں آیا۔ یہ سن کر حیرت زدہ رہ گیا کیونکہ حسن صبح چھ بجے سکول بس میں سوار ہوا تھا‘۔ 
والد کا کہنا تھا کہ’ میرا بیٹا حسن سکول بس میں سوار ہوا تھا تاہم ڈرائیور اسے بس میں سوتا ہوا چھوڑ کر اپنے گھر چلا گیا تھا‘۔
 سکول انتظامیہ نے بس ڈرائیور سے حسن کے بارے میں استفسار کیا تو اس نے مجھے ٹیلی فون کیا۔
بعد ازاں ڈرائیور نے دوبارہ رابطہ  کرکے بتایا کہ حسن بس میں ہے مگر وہ حرکت نہیں کررہا ہے آپ آجائیں اوربچے کو لے جائیں۔ 
 یہ سن کر ڈرائیور سے کہا کہ’ بچے کو فوری طور پر قریبی ہسپتال جاؤ۔ ہوسکتا ہے ڈاکٹر اس کی زندگی بچانے میں کامیاب ہوجائیں‘۔ 
یاد رہے کہ سعودی عرب کی القطیف کمشنری میں اتوار کو پانچ سالہ سعودی بچہ حسن علوی سکول بس میں سوتے رہ جانے پر دم گھٹنے سے ہلاک ہوگیا تھا۔
 الشرقیہ محکمہ تعلیم کے ترجمان سعید الباحص نے بتایا تھا کہ ’بس ڈرائیور سکول پہنچنے پر بچوں کو چیک کرنا بھول گیا۔ حسن علوی بس میں سوتا رہ گیا‘۔  
 ’محکمہ تعلیم نے واقعے کی تحقیقات کے لیے خصوصی  ٹیم تشکیل دی ہے‘۔  

شیئر: