Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بجلی کی ترسیل کا نظام پورے ملک میں مکمل بحال کر دیا گیا، وزارت توانائی کا دعویٰ

وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ بجلی کی ترسیل کا نظام پورے ملک میں مکمل بحال کر دیا گیا ہے۔
جمعرات کی رات کو ایک بیان میں وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ آج صبح کراچی کے جنوب میں 5 سو کے وی کی دو لائنوں میں آنے والےخلل کو دور کر دیا گیا ہے۔
وزارت توانائی کے مطابق بجلی کے متبادل کارخانوں سے بجلی کی رسد بڑھائی جا رہی ہے جو کہ جمعےکی صبح تک معمول پر آجائے گی۔
وزارت توانائی کے بیان کے برخلاف کراچی میں متعدد صارفین اب بھی بجلی کی غیر موجودگی کی شکایت کر رہے ہیں۔ سماجی رابطوں کی سائیٹ ٹوئٹر پر متعدد صارفین کا کہنا تھا کہ 10 گھنٹے گزرنے کے باوجود ان کے علاقوں میں بجلی کی ترسیل بحال نہیں ہوسکی ہے۔
قبل ازیں وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر نے کہاتھا  کہ آج رات تک بجلی مکمل بحال ہو جائے گی۔
جمعرات کی صبح ٹرانسمشن سسٹم میں خرابی کے باعث کراچی اور حیدر آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا تھا۔ 
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ صوبہ پنجاب کے علاقوں ملتان اور فیصل آباد میں بجلی مکمل طور پر بحال ہو چکی ہے، جبکہ سکھر سے دادو تک جزوی طور پر بحال ہوئی ہے
انہوں نے کہا کہ کراچی، حیدر آباد اور کوئٹہ میں بجلی کی مکمل بحالی کا عمل جاری ہے، سسٹم میں خرابی کی انکوائری رپورٹ چار دن میں سامنے آ جائے گی۔
’ملک کے جنوب میں پاور بریک ڈاؤن سے آٹھ ہزار میگاواٹ بجلی نکل گئی تھی جس میں سے چار ہزار 700 میگاواٹ سسٹم میں واپس لے آئے ہیں۔‘
خرم دستگیر نے کہا کہ کراچی سے جنوب میں ٹرانشمشن لائنوں میں خرابی پیدا ہوئی جس سے ملک کے دیگر حصے بھی متاثر ہوئے، جو پلانٹس ٹرپ ہوئے ان کی بحالی میں کئی گھنٹے درکار ہیں۔
’نیوکلیئر پلانٹس اور کوئلے سے چلنے والے پلانٹس کو دوبارہ چلانے کے لیے کچھ گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔‘
وفاقی وزیر نے بتایا کہ شمال میں چشمہ کے چار پاور پلانٹ بند ہوئے تھے جن کو بحال کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے جنوب میں بجلی کی دو لائنیں موجود ہیں کے ٹو اور کے تھری جن میں خرابی پیدا ہوئی تھی، معاملے کی انکوائری کی جا رہی ہے کہ دونوں لائنوں میں ایک ساتھ کیسے فالٹ آیا۔
قبل ازیں جمعرات کی صبح وزارت توانائی نے ٹویٹ کیا تھا کہ جنوبی ٹرانسمشن سسٹم میں حادثاتی خرابی کے باعث متعدد پاور پلانٹس مرحلہ وار ٹرپ ہو رہے ہیں۔
وزارت توانائی کے مطابق ملک کے جنوبی حصے میں بجلی کی ترسیل میں رکاوٹ آئی ہے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ ’وزارت توانائی پوری تندہی سے خرابی کی وجہ کی تفتیش کر رہی ہے اور جلد از جلد بجلی کے نظام کو مکمل بحال کر لیا جائے گا۔‘
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کو بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی ’کے الیکٹرک‘ کے ترجمان نے کہا تھا کہ بجلی بندش کی وجوہات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور مکمل بحالی کے لیے ٹیمیں متحرک ہیں۔
دوسری جانب جمعرات کی صبح ہی سندھ ہائیکورٹ میں بجلی کی فراہمی منقطع ہونے پر عدالت نے کے الیکٹرک کے چیف ایگریکٹو آفیسر (سی ای او) مونس عبداللہ علوی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔

وزیر توانائی کے مطابق سسٹم میں خرابی کی رپورٹ چار دن میں پیش ہو گی۔ فوٹو: روئٹرز

عدالتی احکامات کے بعد کے الیکٹرک انتظامیہ کے نمائندے نے عدالت میں پیش ہو کر بتایا کہ نیشنل گرڈ سسٹم سے بجلی کی فراہمی منقطع ہونے کے باعث بریک ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
عدالتی کارروائی کے اوقات کے آغاز پر سندھ ہائی کورٹ میں بجلی کی فراہمی منقطع  ہونے پر جسٹس صلاح الدین پہنور نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سی ای او کے الیکٹرک کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
جسٹس صلاح الدین کا کہنا تھا کہ کورٹ میں سینکڑوں مقدمات زیر سماعت ہیں، ایسے میں بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے سائلین کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ 
عدالتی احکامات کے بعد کے الیکٹرک انتظامیہ کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ کہ ملک بھر میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہے۔
کے الیکٹرک کے نمائندے کے مطابق ’سندھ ہائی کورٹ میں بجلی کے الیکٹرک کی وجہ سے بند نہیں ہوئی، پورے ملک کا نظام بیٹھا ہوا ہے۔‘
عدالت نے کے الیکٹرک حکام کو کہا کہ تحریری طور پر بتایا جائے کہ کمپنی عدالتوں کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کیسے یقینی بنائے گی۔

شیئر: