Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بھلوال میں مکینک کی پولیس تشدد سے ہلاکت: ایس ایچ او کے خلاف مقدمہ

ایف آئی آر کے مطابق اظہر اقبال پولیس تشدد سے ہلاک ہوا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
صوبہ پنجاب کے ضلع سرگودھا کی تحصیل بھلوال میں مبینہ طور پر پولیس تشدد سے ہلاک ہونے والے موٹرسائیکل مکینک کے قتل کے الزام میں ملوث اہلکاروں اور ایس ایچ او کے خلاف مقدمہ جبکہ غفلت برتنے پر ڈی ایس پی کو معطل کر دیا گیا ہے۔
پیر کو سامنے آنے والے واقعہ کے متعلق سوشل ٹائم لائنز پر شیئر کی گئی تفصیل میں کہا گیا تھا کہ ’بھلوال ضلع سرگودھا میں غریب موٹرسائیکل مکینک پر پولیس تھانہ صدر کے اہلکاروں نے تشدد کیا ہے۔ گھر کا واحد کفیل پولیس حراست میں قتل کر دیا گیا۔‘
سرگودھا پولیس پر غفلت برتنے کا الزام لگانے والوں کا کہنا تھا کہ ’پولیس نے مقدمہ کے بجائے انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔‘
مبینہ پولیس تشدد اور اس میں ہونے والی موت کا ذکر کرتے ہوئے ٹویپس نے پنجاب پولیس پر سخت تنقید کی تو کئی صارفین نے شکوہ کیا کہ ’مرنے والے کی جگہ اگر کوئی لاڈلہ ہوتا تو کیا اب تک ایسے ہی ٹال مٹول کیا جارہا ہوتا۔‘

متعدد صارفین نے پولیس تشدد سے مارے جانے والے موٹرسائیکل مکینک کا ذکر کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ’جس رات نیم مردہ حالت میں رہا کیا گیا اس وقت بھی ایس ایچ او نے غریب لواحقین سے ایک لاکھ روپے لیے اور پولیس نے بغیر ایف آئی آر تحویل میں رکھا ہوا تھا۔‘
پنجاب پولیس کی شیئر کردہ ایف آئی آر کے مطابق ’ایچ ایچ او تھانہ صدر بھلوال اور دو پولیس اہلکار پانچ دیگر نامعلوم پولیس ملازمین کے ہمراہ گھر کا بیرونی دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے اور اسلحہ کی نوک پر اظہر اقبال کو زبردستی اغواہ کر کے گاڑی میں ڈال لیا۔ اس دوران تین موبائل فون اور موٹرسئایکل بھی ہمراہ لے گئے۔‘
ہلاک ہونے والے اظہر اقبال کے چچا کی مدعیت میں درج مقدمہ کے مطابق جب وہ تھانے پہنچے تو وہاں ’ایس ایچ او اور پولیس اہلکار ان کے بھتیجے پر شدید تشدد‘ کر رہے تھے۔
’ہماری منت سماجت کرنے اور پاؤں پکڑنے پر ملزمان نے اظہر اقبال کو نیم مردہ حالت میں تھانہ کے گیٹ کے باہر پھینک دیا۔‘
مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ ’ان کا بھتیجا موٹرسائیکل مکینک تھا جس کے خلاف کسی بھی تھانہ میں کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہے، ملزمان کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دلوائی جائے۔‘
پولیس پر تنقید کا سلسلہ اور فوری کارروائی کا مطالبہ بڑھا تو پنجاب پولیس نے ٹوئٹر پر بیان جاری کیا کہ ’آئی جی پنجاب نے اس افسوسناک واقعہ میں ملوث اہلکاروں ایس ایچ او بھلوال و دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرکے ان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔‘

پنجاب پولیس کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کی گئی اپ ڈیٹ کے مطابق ’غفلت برتنے پر متعلقہ ڈی ایس پی کو معطل کر دیا گیا ہے۔اس معاملہ میں مزید انکوائری کی جا رہی ہے، ذمہ داروں کو سخت سزا دلوائی جائے گی۔‘

شیئر: