سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے منگل کو قومی صنعتی حکمت عملی کا اعلان کیا ہے۔
اس کا مقصد سرمایہ کاروں کے لیے ایسی پرکشش صنعتی معیشت تک رسائی ہے جس سے اقتصادی تنوع کے حصول، قومی پیداوار اور تیل کے ماسوا برآمدات میں اضافہ ہوسکے۔
مزید پڑھیں
-
ولی عہد نےسپورٹس اور ڈیجیٹل گیمز کی قومی حکمت عملی جاری کردیNode ID: 701211
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جو اقتصادی و ترقیاتی امور کونسل کے سربراہ بھی ہیں کہا کہ’ مملکت میں پائدار مسابقتی صنعتی معیشت تک رسائی کے لیے تمام امکانات موجود ہیں۔ آگے کی طرف دیکھنے والے باصلاحیت نوجوان ہیں۔ منفرد جغرافیائی محل وقوع ہے‘۔
’صنعت کی قومی حکمت عملی اور پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ شراکت کے ذریعے سعودی عرب بین الاقوامی رسد کو یقینی بنانے اور اعلی ٹیکنالوجی والی مصنوعات دنیا بھر کو فراہم کرنے والا صنعتی ملک بن جائے گا۔‘
صنعتی شعبہ سعودی وژن 2030 کا ایک ہم ستون ہے۔ اعلی قیادت اس میں دلچسپی لے رہی ہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ مملکت نے قومی صنعت اور لاجسٹک خدمات کی تجدید کا پروگرام متعارف کرایا ہے۔ اس کی نگرانی کے لیے باقاعدہ وزارت قائم کی ہے۔ متعدد ادارے تشکیل دیے گئے ہیں۔ اس کا نتیجہ فیکٹریوں کی تعداد دگنی ہونے کی صورت میں برآمد ہوا ہے۔
مملکت میں 42 سال کے دوران 7206 فیکٹریاں قائم ہوئی تھیں۔ سعودی وژن 2030 کے بعد 2022 میں ان کی تعداد 10640 تک پہنچ گئی ہے۔ صنعت کی قومی حکمت عملی فیکٹریوں کی تعداد 2035 تک 36 ہزارتک پہنچانے کے لیے کام کرے گی۔
#فيديو | سمو #ولي_العهد يطلق #الإستراتيجية_الوطنية_للصناعة، الهادفة للوصول إلى اقتصاد صناعي جاذب للاستثمار يسهم في تحقيق التنوع الاقتصادي، وتنمية الناتج المحلي والصادرات غير النفطية، بما يتماشى مع مستهدفات #رؤية_السعودية_2030.#وطن_يصنع#واس pic.twitter.com/e9dSFgtNON
— واس الأخبار الملكية (@spagov) October 18, 2022