مانٹریال ، کینیڈا ......آہنی لباس کا تصور سب سے پہلے رچرڈ برﺅننگ نے پیش کیا تھا اور انہوں نے ہی اس کی ڈیزائننگ کی تھی مگر ا ب اسی ڈیزائن پر کام کرتے ہوئے سائنسدانوں نے اسے اڑنے والے لباس کی شکل دیدی ہے اور اس کے لئے اس میں انتہائی چھوٹے قسم کے جیٹ انجن لگادیئے گئے ہیں۔ اب ٹونی اسٹارک نامی شخص نے جو خود بھی ایک موجد ہیں ڈیزائننگ کے اس جدید نمونے والے لباس کو پہن کر اڑان بھرنے کاکامیاب تجربہ کیا۔ یہ تجربہ اتنا ہی خطرناک تھا کہ لوگوں کے دل دہل گئے تاہم انکا یہ تجربہ کامیاب رہا اور وہ خود بھی محفوظ رہے۔ 38سالہ انجینیئر نے اس لباس کی تیاری پر 40ہزار پونڈ کی خطیر رقم خرچ کی ہے۔ انکا کہنا ہے کہ وہ کامک کی مشہور کتاب آئرن مین کے سپر ہیرو سے متاثر ہوکر اسے تیار کیا ہے۔ اب انہوں نے اس آہنی لباس کا عملی مظاہرہ کینیڈا میں جاری ٹی ای ڈی کانفرنس کے دوران کیا۔ باخبر ذرائع کے مطابق برطانوی محکمہ دفاع بھی اس لباس میں دلچسپی لینے لگا ہے تاہم محکمے کی خواہش ہے کہ اس کے زیر استعمال آنے والے آہنی لباس میں بعض انکی تجاویز کو بھی شامل کیا جانا چاہئے تاکہ وہ مکمل طور پر محکمہ دفاع کا لباس بن جائے۔