Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان پر فائرنگ، ایف آئی آر درج مگر پی ٹی آئی مطمئن نہیں

عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کا مقدمہ گذشتہ روز پیر کو درج کیا گیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر وزیرآباد میں تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران فائرنگ کے واقعے کا مقدمہ پانچ دن کی تاخیر سے درج ہونے کے بعد بھی پی ٹی آئی کے رہنما مطمئن نہیں اور احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ’وزیر آباد سانحہ کا مقدمہ درج نہیں ہو سکا کیونکہ ملک میں قانون کی عملداری نہیں۔‘
منگل کو اپنی ایک ٹویٹ میں فواد چوہدری نے لکھا کہ ’طاقتور گروہ ملک کے سیاسی اور عدالتی نظام کو یرغمال بنائے ہوئے ہے۔ اس لیے جب نریندر مودی پاکستان کے لیے کہتا ہے کہ ہمیں سمجھ نہیں آتی بات کس سے کرنی ہے تو ہمارے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’پاکستان میں فوج ایک مسلمہ طاقت ہے لیکن عوام اب عمران خان کی قیادت میں ایک منظم قوت ہیں۔ اداروں کو عوام کے حقوق ماننا ہوں گے۔ اس معاملے کا حل ہونا ضروری ہے۔‘
فواد چوہدری کے بقول ’عوام یہ تسلیم نہیں کریں گے کہ ایک گروہ قانون سے بالاتر رہے، ارشد شریف اعظم سواتی اور وزیر آباد حملہ ان معاملات میں انصاف ہوگا۔‘
پیر کو سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے کنٹینر پر لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد کے مقام پر فائرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
اس مقدمے میں موقع سے گرفتار کیے گئے مبینہ حملہ آور نوید ولد بشیر کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
پنجاب پولیس نے تصدیق کی کہ مقدمہ وزیر آباد کے تھانہ کنجاہ میں پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ 
قبل ازیں سپریم کورٹ نے پنجاب پولیس کے سربراہ کو فائرنگ کے واقعے کا مقدمہ قانون کے مطابق 24 گھنٹے میں درج کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

شیئر: