Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب سے جانے والے نئے ویزے پر آئیں تو ڈرائیونگ لائسنس کارآمد رہے گا؟

پرانا لائسنس جمع کرانے کے بعد نئے اقامہ نمبر پر لائسنس منتقل کیا جاسکتا ہے( فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں ڈرائیونگ لائسنس اور گاڑیوں کے ملکیتی کارڈ  ’استمارہ‘ کی تجدید میں تاخیر پر سالانہ 100 ریال کے حساب سے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔
ٹریفک قانون کے مطابق لائسنس اور ملکیتی کارڈ کی تجدید ایکسپائری ڈیٹ سے 180 دن قبل بھی کرانا ممکن ہے۔
ادارہ ٹریفک پولیس کے ٹوئٹر پرایک شخص نے دریافت کیا ’گاڑی کے ملکیتی کارڈ ’استمارہ‘ کی ایکسپائری پرکتنا جرمانہ ہوتا ہے، ایکسپائری کے فوری بعد جرمانہ ہوتا ہے یا کچھ دن مہلت ہوتی ہے؟ 
سوال کے جواب میں ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ ’استمارہ کی ایکسپائری پر ہربرس 100 ریال جرمانہ مقرر ہے۔ استمارہ ایکسپائر ہونے کے 60 دن بعد جرمانہ لاگو ہوتا ہے اگراس سے قبل استمارہ تجدید کرلیا جائے تو اس صورت میں جرمانہ عائد نہیں ہوتا‘۔ 
واضح رہے ٹریفک پولیس کے ادارے کی جانب سے گاڑی کے ملکیتی کارڈ کی تجدید سالانہ بنیاد پرکی جاتی ہے۔ تجدید کے لیے لازمی ہے کہ گاڑی کوفٹنس سینٹرسے پاس کرایا جائے جس کے بعد گاڑی کی تھرڈ پارٹی انشورنس کرائی جائے۔ 
ٹریفک پولیس کے ضوابط کے مطابق گاڑی کے ملکیتی کارڈ جسے عربی میں استمارہ کہا جاتا ہے کی تجدید ایکسپائری سے 6 ماہ قبل بھی کرائی جاسکتی ہے تاہم ایکسپائرہونے کے 60 دن کے اندر اندر اسے تجدید کرانے پرجرمانہ عائد نہیں ہوتا البتہ 60 دن گزرنے کےبعد استمارے کی تجدید پر100 ریال ایک برس کے حساب سے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ جرمانہ کی رقم استمارے کی تجدید کی فیس کےعلاوہ ہوتا ہے۔ 
اگراستمارہ تین برس سے ایکسپائرہے اس صورت میں 300 ریال جرمانہ جبکہ مزید 3 برس کےلیے استمارے کی تجدید پر300 ریال فیس ادا کرنا ہوگی۔ 
جرمانہ اورفیس ادا کرنے کے بعد ہی استمارے کی تجدید ممکن ہوتی ہے تاہم ابشر سے تجدید کی کمانڈ دینے سے قبل گاڑی کی تھرڈ پارٹی انشورنس کرانا بھی لازمی ہے۔ انشورنس ایسی کمپنی سے کرائی جائے جوٹریفک پولیس کے پورٹل میں رجسٹرڈ ہو۔ 

جرمانہ اورفیس ادا کرنے کے بعد ہی استمارے کی تجدید ممکن ہوتی ہے(فوٹو ایس پی اے)

غیررجسٹرڈ کمپنی سے انشورنس کرانا بے کار ہوتا ہے۔ لازمی ہے کہ انشورنس کرانے سے قبل اس امر کی یقین دہانی کرلی جائے کہ کمپنی ٹریفک پولیس کے پورٹل میں رجسٹرڈ ہے۔ 
انشورنس سے قبل فٹنس سینٹرجسے عربی میں ’فحص دوری‘ کہا جاتا ہے سے گاڑی کا فٹنس ٹیسٹ کرانے کے بعد اسکا سرٹیفیکٹ حاصل کرنا لازمی ہوتا ہے۔ 
 ٹریفک پولیس سے ایک شخص نے دریافت کیا ’سعودی ڈرائیونگ لائسنس ہے جو کہ حال ہی میں ایکسپائرہو گیا۔ دوسرے ویزے پرآنے کی صورت میں کیا ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے لیے نئے سرے سے کارروائی کی جائے گی یعنی ڈرائیونگ سکول میں داخلہ لے کردوبارہ سے ان مراحل سے گزرنا ہوگا جو نیا لائسنس حاصل کرنے کےلیے مقرر ہیں؟ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے ٹریفک پولیس کے ادارے کا کہنا تھا کہ ’نئے ویزے پرآنے والے ایسے افراد جن کے پاس سعودی عرب کا سابقہ ڈرائیونگ لائسنس ہوتا ہے وہ نئے ویزے پرمملکت آنے پرنیا لائسنس جاری کرانے کے لیے ٹریفک پولیس کے متعلقہ شعبے سے رجوع کریں جہاں پرانا لائسنس جمع کرانے کے بعد نئے اقامہ نمبرپرڈرائیونگ لائسنس منتقل کراسکتے ہیں۔

شیئر: