Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کا ہائپرسونک بیلسٹک میزائل بنانے کا دعویٰ

ایران میں گذشتہ ہفتے تین مرحلوں والی خلائی لانچ وہیکل کا تجربہ کیا گیا۔ فوٹو عرب نیوز
ایران نے  ہائپرسونک بیلسٹک میزائل بنالیا ہے یہ اطلاع ایران کے نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم نے پاسداران انقلاب کے ایرو اسپیس کمانڈر امیر علی حاجی زادہ کے حوالے سے  بتائی ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق  کمانڈر امیر علی حاجی زادہ نے کہا ہے کہ ایران کے میزائل پروگرام کے بارے میں خدشات بڑھنے کا امکان ہے۔
یہ بیلسٹک میزائل دشمن کے جدید میزائل شکن نظام کو نشانہ بنائے گا، فضا کے اندر اور باہر  ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتاہے اور میزائل سازی کی صنعت میں ایک بڑا اقدام ہے۔
واضح رہے کہ ہائپرسونک میزائل آواز کی رفتار سے کم از کم پانچ گنا تیز رفتار سے پرواز کر سکتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں روکنا مشکل ہو جاتا ہے۔
دوسری جانب  ایران کی جانب سے ایسے میزائل کے تجربے کی کوئی اطلاع نہیں ملی جب کہ مغربی فوجی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی پابندیوں کے باوجود ایران  کے پاس ہتھیاروں کی ایک بڑی صنعت  موجود ہے اور بعض اوقات ایران  ہتھیاروں کی صلاحیت بڑھا چڑھا کر بیان کرتا ہے۔

یہ جدید میزائل شکن نظام کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

واضح رہے کہ ایران کے بیلسٹک میزائلوں کے بارے میں خدشات نے 2018 میں امریکی صدر ڈونلڈ  ٹرمپ کے دور میں اس جوہری معاہدے سے نکلنے کے امریکی فیصلے میں اہم کردار ادا کیا تھا جس پر تہران نے 2015 میں عالمی طاقتوں کے ساتھ دستخط کیے تھے۔
قبل ازیں ایران کے سرکاری میڈیا کے حوالے سے گذشتہ ہفتے خبر جاری ہوئی تھی کہ تین مرحلوں والی پہلی خلائی لانچ وہیکل غایم 100 کا تجربہ کیا گیا ہےجو  زمینی سطح سے 500 کلومیٹر مدار میں 80 کلوگرام وزنی سیٹلائٹس کو رکھ سکے گی۔
امریکہ  نے اس طرح کے اقدامات کو 'غیر مستحکم' قرار دیا ہے کیونکہ اس کا خیال ہے کہ خلائی لانچ وہیکل جوہری وار ہیڈ کو لے جانے کے لیے استعمال کی جا سکتی ہیں تا ہم ایران جوہری ہتھیار تیار کرنے کی تردید کرتا ہے۔

شیئر: