داعش سے وابستگی پر ہندوستانی تارک کے خلاف مقدمہ
تنظیم کے تکفیری افکار سے لاعلم تھا ، جب معلوم ہوا تو کنارہ کش ہو گیا ، مدعی علیہ کا بیان
ریاض ( نیوز ڈیسک ) فوری سماعت کی فوجداری عدالت میں انتہاء پسند دہشتگرد تنظیم داعش سے ہمدردی رکھنے والے ہندوستانی کا مقدمہ زیر سماعت ہے۔ المدینہ اخبار کے مطابق ہندوستانی شہری پر الزام تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر دہشتگرد تنظیموں داعش ، النصرہ اور جیش الفتح کو فالو کر تا تھا اور انکے بارے میں ویڈیو اور تصاویر کو شئیر بھی کرتا تھا ۔ ملزم کے بارے میں عدالت میں جو چالان پیش کیا گیا اس میں کہا گیا تھا کہ اس نے اپنے موبائل میں دہشتگرد تنظیموں کی ویڈیو ڈائون لوڈ کر کے انہیں اپنے واٹس اپ اکاونٹ سے ہندوستان بھیجا ہے ۔ مقدمے کی سماعت کے دوران ہندوستانی نے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ابتداء میں جب مذکورہ تنظیم کے افراد شام میں اسد رجیم سے برسرپیکار تھے کے بارے میں جاننے کے لئے خبریں حاصل کرتا تھا تاہم جب اسے معلوم ہوا کہ وہ لوگ دہشتگرد ہیں اور انہو ںنے مساجد میں بھی دھماکے کئے اور بے گناہوںکا خون بہایا تو وہ ان سے متنفر ہو گیا ۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ صرف شام میں جاری صورتحال کے بارے میں فکر مند ہے اس لئے وہاں ہونے والے حالات معلوم کرنے کے لئے سوشل میڈیا پر جاری خبریں معلوم کرتا ہے ۔ مقدمے کی سماعت جاری ہے اگرچہ ہندوستانی شہری عربی زبان سے بخوبی واقف ہے تاہم عدالت نے اسے ترجمان کی سہولت فراہم کی ہے تاکہ کسی قسم کا شبہ نہ رہے ۔ مدعی علیہ نے وکیل کی خدمات حاصل کرنے سے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ وہ اپنے کیس کا دفا ع خود ہی کرے گا ۔