سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جسے عربی میں جوازات کہا جاتا ہے کے ذمہ جہاں سعودی شہریوں کے پاسپورٹ کا اجرا اور تجدید کا کام ہے وہاں یہ ادارہ غیرملکیوں کو رہائشی کارڈ جاری کرنے کا بھی ذمہ دار ہے۔
جوازات کے ادارے سے غیرملکی کارکنوں کے اقامے کے اجرا و تجدید کے علاوہ ایگزٹ ری انٹری اورخروج نہائی بھی جاری کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
خروج وعودہ جاری کرایا لیکن سفر نہیں کیا، اب دوبارہ لگ سکتا ہے؟Node ID: 718121
-
خروج وعودہ پر واپسی میں تاخیر، اقامہ کینسل ہونے پر کیا کریں؟Node ID: 719166
-
خروج وعودہ کو مقررہ مدت کے دوران کینسل کرایا جاسکتا ہے؟Node ID: 719731
جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا ’میرا فیملی ڈرائیورجو کورونا کے دنوں میں چھٹی پروطن گیا تھا مگرحالات کی وجہ سے واپس نہ آسکا کیا اب وہ دوسرے کفیل کے ویزے پردوبارہ آسکتا ہے‘؟
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’خروج وعودہ کے قانون کے مطابق وہ تارکین جو چھٹی جاتے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ وقت مقررہ پرواپس آئیں‘۔
خروج وعودہ کی ایکسپائری سے قبل واپس نہ آنے کی صورت میں ان پر’خرج ولم یعد‘ کی خلاف ورزی درج کی جاتی ہے جس کے بعد ایسے افراد جو مذکورہ قانون کی زد میں آتے ہیں انہیں تین برس کےلیے مملکت میں بلیک لسٹ کردیا جاتا ہے۔
جن افراد کو خروج وعودہ قانون شکنی کی وجہ سے بلیک لسٹ کیا جاتا ہے وہ تین برس تک کسی دوسرے ویزے پرمملکت نہیں آسکتے۔
اردو نیوز کا فیس بک پیج لائک کریں
پابندی کے تین برس کے دوران اگروہ مملکت آنا چاہئیں تو وہ صرف اپنے سابق کفیل کی جانب سے جاری کردہ نئے ویزے پرہی مملکت آسکتے ہیں اسکے علاوہ دوسرے ویزے پرتین برس مکمل ہونے کے بعد انہیں مملکت آنے کی اجازت ہوتی ہے۔
واضح رہے مملکت کے امیگریشن قوانین کے مطابق یہاں رہنے والے اقامہ ہولڈرز کے لیے لازمی ہے کہ وہ قوانین کی پاسداری کریں بصورت دیگر مختلف نوعیت کی پابندیوں کی زد میں آسکتے ہیں۔
