نئی دہلی۔۔۔۔سپریم کورٹ نے رولنگ دی ہے کہ کسی بھی ملز م کے ہاتھ یا پاؤں کے پرنٹ لینے سے اس کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔جسٹس چندرا گھوش اور روہنٹن نریمان پر مشتمل بنچ کے سامنے یہ سوال اٹھایا گیا تھا کہ آیا پرنٹ لینے سے ہندوستانی آئین کی کوئی خلاف ورزی ہوتی ہے ۔ واضح رہے کہ ستمبر 2000میں اٹاوہ میں 4افراد کو قتل کردیا گیا تھا۔مرکزی ملزم سماعت کے دوران مرگیا تھا جبکہ اس کے ساتھی نے عدالت کی ہدایت کے باوجود پرنٹ دینے سے انکار کردیا تھا۔ہائی کورٹ نے اسے رہا کردیا تھاجس پر یوپی حکومت اور مقتولین کے ایک عزیز نے اسے بری کرنے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے آج یہ حکم دیا۔