Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبر پختونخوا: نئے قانون کے تحت 2008 سے اب تک حکومتی ہیلی کاپٹر کا استعمال قانونی قرار

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اسمبلی کا اختیار ہے کہ وہ قانون سازی کرے (فوٹو: کے پی اسمبلی)
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں وزراء تنخواہیں و مراعات اور استحقاق ترمیمی بل کے تحت 2008 سے اب تک ہیلی کاپٹر کے استعمال کو قانونی قرار دے دیا گیا ہے۔
پشاور میں پیر کو ہونے والے خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن کے شور شرابے میں حکومت کی جانب سے  پیش کردہ ’وزراء تنخواہیں و مراعات اور استحقاق  ترمیمی بل‘ منظور کرلیا گیا۔
اپوزیشن نے بل میں نئی ترامیم شامل کرنے کی تجویز پیش کی جس میں ہیلی کاپٹر کے بارے معلومات خفیہ نہ رکھنے کی تجویز شامل تھی مگر اراکین اسمبلی نے ووٹنگ کے ذریعے کثرت رائے سے اسے مسترد کر دیا۔
بل منظوری ہوتے ہی اپوزیشن اراکین نے ایوان میں ’شیم شیم‘ کے نعروں کے ساتھ اپنا احتجاج ریکارڈ کیا۔
عوامی نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی سردار حسین بابک نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’بل صوبے کے گورنر کے پاس دستخط کے لیے بھیجا جائے گا۔ میری گورنر سے درخواست ہے کہ بغیر دستخط کے بل واپس اسمبلی بھیج دے۔‘ 
جماعت اسلامی کے ایم پی اے عنایت اللہ نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’سرکاری ہیلی کاپٹر کو رکشے کی طرح استعمال کیا جا رہا ہے۔ اب عوام کے ٹیکس کے پیسوں پر سرکاری وسائل کے غلط استعمال کو قانونی تحفظ دیا جارہا ہے۔ ماضی کے جرائم کو اب اسمبلی تحفظ دے گی۔‘
صوبائی وزیر برائے محنت و ثقافت شوکت یوسفزئی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’اسمبلی کا اختیار ہے کہ وہ قانون سازی کرے اور جہاں ضرورت ہو ترمیم لائے، سرکاری ہیلی کاپٹر  وزیر اعلی اور وزرا اہم امور کے لیے استعمال کرتے ہیں۔‘ 
وزراء تنخواہیں و مراعات اور استحقاق ترمیمی بل کیا ہے؟
خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے وزرا کی تنخواہیں و مراعات اور استحقاق بل 2022 میں ترامیم کے تحت صوبائی حکومت کا سرکاری ہیلی کاپٹر یا جہاز سرکاری امور کے ساتھ ساتھ نجی مقاصد کے لیے کرایے پر بھی استعمال کیا جاسکے گا، جس کے لیے وزیراعلی خیبرپختونخوا سے اجازت لینی ہوگی، تاہم جہاز کے کرایہ کا تعین حکومت کرے گی۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے 137 مرتبہ سرکاری ہیلی کاپٹر پر سفر کیا (فوٹو: اے ایف پی)

نئے قانون میں ایک اور ترمیم شامل کی گئی ہے جس کی منظوری کے بعد یکم نومبر 2008 سے اب تک نہ صرف سرکاری ہیلی کاپٹر کا استعمال قانونی ہوجائے گا اور اس حوالے سے کوئی سوال بھی نہیں کر سکے گا۔
واضح رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کی ہدایت پر نیب نے ہیلی کاپٹر کے مفت استعمال سے متعلق تفصیلات جمع کی تھیں جن کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے 137 مرتبہ سرکاری ہیلی کاپٹر پر سفر کیا، جس کا سرکاری ریٹ کے مطابق خرچہ 5 کروڑ 55 لاکھ 67 ہزار روپے اور کمرشل ریٹ کے مطابق 6 کروڑ 39 لاکھ 2 ہزار روپے ہے۔
نیب فہرست کے مطابق عمران خان سمیت 1800 افراد نے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا تھا۔
خیال رہے کہ اس سے پہلے سال 2019 میں ہیلی کاپٹر کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف نیب نے تحقیقات بند کردی تھیں۔

شیئر: