Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلاول بھٹو کے بیان پر انڈیا میں مظاہرے، پتلے نذر آتش

انڈین وزیراعظم نریندر مودی کو ’گجرات کا قصائی‘ کہنے پر بی جے پی نے آج احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے (فوٹو: این ڈی ٹی وی)
پاکستان نے 2002 میں رونما ہونے والے گجرات فسادات کے حوالے سے انڈین وزارت خارجہ کا بیان مسترد کر دیا ہے۔
سنیچر کو پاکستان کے دفتر خارجہ نے انڈین وزارت خارجہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے اسے ’مسلمانوں کے قتل عام کو چُھپانے کی کوشش‘ قرار دیا۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ ’یہ بڑے پیمانے پر قتل، عصمت دری اور لوٹ مار کی شرمناک کہانی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ گجرات قتل عام کے ماسٹر مائنڈ انصاف سے بچ گئے ہیں اور اب انڈیا میں اہم سرکاری عہدوں پر فائز ہیں۔‘
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’کسی بھی قسم کی لفّاظی انڈیا میں انتہا پسند تنظیم کی کارروائیوں پر پردہ نہیں ڈال سکتی۔ انڈیا میں حکمران جماعت کے سیاسی نظریے ہندوتوا نے نفرت اور تقسیم کا ماحول پیدا کیا، سمجھوتہ ایکسپریس حملے میں ملوث افراد کی بریت انصاف کا قتل ہے، ہندوتوا بالادستی کے پیروکاروں کو اقلیتوں پر حملوں کے لیے چھوڑا گیا ہے۔‘
دوسری جانب انڈین وزیراعظم نریندر مودی کو ’گجرات کا قصائی‘ کہنے پر بی جے پی نے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ میں ہونے والے اجلاس میں کہا تھا کہ ’اسامہ بن لادن تو مر گیا لیکن گجرات کا قصائی زندہ ہے اور انڈیا کا وزیراعظم بن گیا ہے۔‘
انڈیا میں حکومتی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ نے بلاول بھٹو کے بیان کی سخت مذمت کی ہے اور ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔
انڈین سرکاری نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق سنیچر کو وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے بیان کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنان اور رہنماؤں نے ریاست مہاراشٹرا کے شہروں ممبئی اور پونے میں مظاہرے کیا۔
سینکڑوں کی تعداد میں شریک مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ تھامے نعرے بازی کی اور پاکستانی وزیر خارجہ کا پتلا بھی نذر آتش کیا۔
بی جے پی کے ریاستی صدر چندرا شیکھر نے پونے میں مظاہرے کی قیادت کرتے ہوئے کہا کہ ’وزیراعظم مودی کے خلاف ہتک آمیز بیان پر پارٹی ملک گیر احتجاج کر رہی ہے۔ ہم ان بیانات کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔‘

انڈیا کے مختلف شہروں میں پاکستان مخالف مظاہرے ہوئے (فوٹو: اے ایف پی)

ساحلی شہر ممبئی میں بھی مختلف مقامات پر کارکنان اور پارٹی رہنماؤں نے مظاہرے کیے۔ اس دوران پاکستان کی حکومت اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے خلاف تنقیدی نغمے بھی چلائے گئے۔
دارالحکومت دہلی میں واقع پاکستان ہائی کمیشن کے باہر جمعے کے روز پارٹی ورکرز نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔
ویسے تو دہشت گردی کے مسئلے پر پاکستان اور انڈیا اقوام متحدہ میں ایک دوسرے کے خلاف سخت بیانات دیتے رہے ہیں۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ میں کشمیر کا مسئلہ اٹھایا تو انڈیا کے وزیر خارجہ جے شنکر نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’وہ ملک لیکچر نہ دے جس نے اسامہ بن لادن کی میزبانی کی۔‘
اس بیان کے بعد بلاول بھٹو زرداری نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کو گجرات کا قصائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’بن لادن مر چکے مگر مودی زندہ ہیں۔‘
انڈین وزارت خارجہ نے بلاول بھٹو کے بیان کو ’غیرمہذب غصہ‘ قرار دیا اور کہا کہ اس سے ’پاکستان کی دہشت گردوں اور اُن کی پراکسیز کو استعمال کرنے میں ناکامی‘ ظاہر ہوتی ہے۔
بیان کے مطابق ’پاکستان کی تیار کردہ دہشت گردی کو ختم کرنا ہوگا۔‘

شیئر: