نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا اجلاس، ’تجاویز کی روشنی میں فیصلے ہوں گے‘
نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس کی سربراہی وزیراعظم شہباز شریف کر رہے ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی (این ایس سی) کا اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس میں جاری ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں وزیر خارجہ، وزیر دفاع، وزیر داخلہ، وزیر خزانہ کے ساتھ تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی شریک ہیں۔
اعلامیے کے مطابق نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا آج کا اجلاس جمعے کو ہونے والی میٹنگ کا تسلسل ہے جس میں سامنے آنے والی تجاویز کی روشنی میں مزید فیصلے کیے جائیں گے۔
گزشتہ میٹنگ میں کمیٹی کے شرکا نے کہا تھا کہ قومی مفادات پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔
جمعے کو وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت نیشنل سکیورٹی کمیٹی (این ایس سی) کے اجلاس کے اختتام پر جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ’اجلاس نے دوٹوک رائے کا اظہار کیا کہ پاکستان کے قومی مفادات پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی اور نہ ہی کسی کو بھی قومی سلامتی کے کلیدی تصور کو نقصان پہنچانے کی اجازت دیں گے۔‘
اعلامیے کے مطابق ’پاکستان کی بقا، سلامتی اور ترقی کے بنیادی مفادات کا نہایت جرات وبہادری، مستقل مزاجی اور ثابت قدمی سے تحفظ کیا جائے گا۔‘
اجلاس نے ملکی معیشت اور امن وامان کا تفصیل سے جائزہ لیا تھا اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ملک کی معاشی صورتحال اور چیلنجز سے آگاہ کر کے اس ضمن میں حکومت کی طرف سے اختیار کی گئی معاشی حکمت عملی اور اقدامات کے بارے میں شرکا کو بریفنگ دی تھی۔
گزشتہ ماہ کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے حکومت کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ ختم کرنے کے اعلان کے بعد خیبر پختونخوا اور بالخصوص جنوبی اضلاع میں دہشت گردی کے واقعات بڑھ گئے ہیں جس کے پیش نظر نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس کو مبصرین اہم قرار دے رہے ہیں۔
جمعے کے اجلاس میں انٹیلی جنس اداروں نے ملک میں امن وامان کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی تھی اور دہشت گردی کی حالیہ لہر سے متعلق عوامل اور ان کے سدباب کے اقدامات سے اجلاس کو آگاہ کیا۔
وزیر مملکت خارجہ محترمہ حنا ربانی کھر نے افغانستان کی صورتحال پر اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے پاکستان کے افغانستان کی عبوری حکومت سے ہونے والے رابطوں سے آگاہ کیا۔
اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ’اجلاس نے دہشت گردی کے خلاف شہداء کی عظیم قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اُن کے اہل خانہ سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے اجتماعی دعا کی۔‘
بیان کے مطابق ’اجلاس نے عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گرد پاکستان کے دشمن ہیں۔ پوری قوم دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خلاف ایک بیانیہ پر متحد ہے۔ پاکستان کو للکارنے والوں کو پوری قوت سے جواب ملے گا۔‘