پاکستان میں مارکیٹیں رات ساڑھے آٹھ بجے بند کرنے کا اعلان
وفاقی حکومت نے ملک بھر میں مارکیٹیں رات ساڑھے آٹھ بجے جبکہ شادی ہال 10 بجے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف نے دیگر وزرا کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ وفاقی کابینہ نے پاور ڈویژن کی سفارش پر توانائی بچت پلان کے نفاذ کی منظوری دے دی ہے جو فی الفور پورے پاکستان میں نافذ العمل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمیں اپنا طرز زندگی بدلنے کی ضرورت ہے۔ ’تمام سرکاری اداروں میں بجلی کے استعمال میں 30 فیصد کمی کی جائے گی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں تمام شادی ہال رات 10 بجے بند ہو جائیں گے جبکہ مارکیٹیں ساڑھے آٹھ بجے بند ہوں گی۔ ’مارکیٹیں، ریستوران اور شادی ہال اگر اس شیڈول کے مطابق چلیں تو 62 ارب کی بچت ہو گی۔‘
خواجہ آصف نے بتایا کہ ’تاجر برادری سے گفتگو ہوئی ہے اور وہ اس اقدام پر رضامند ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ یکم فروری سے فِلامنٹ بلب تیار نہیں ہوں گے جو زیادہ بجلی لیتے ہیں جبکہ یکم جولائی کے بعد زیادہ بجلی استعمال کرنے والے پنکھے تیار نہیں ہوں گے۔
وفاقی وزیر کے مطابق 29 ہزار میگاواٹ بجلی گرمیوں جبکہ سردیوں میں 12 ہزار میگاواٹ بجلی استعمال ہوتی ہے۔ سٹریٹ لائٹس متبادل کے طور پر چلائی جائیں گی جس سے چار ارب روپے کی بچت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ’تین ارب ڈالر مالیت کا ایندھن سالانہ موٹر سائیکلوں میں استعمال ہوتا ہے، اس کھپت کو کم کرنے کے لئے بتدریج ای بائیکس متعارف کرائی جائیں گی۔‘
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ آج کابینہ کا اجلاس سورج کی روشنی میں ہوا۔ ’اجلاس میں کوئی لائٹ بجلی سے روشن نہیں تھی۔‘
انہوں نے کہا کہ زیادہ بجلی سے چلنے والے پنکھوں پر اضافی ڈیوٹی عائد کی جائے گی جس سے پندرہ ارب روپے کی بچت ہوگی۔
خواجہ آصف کے مطابق زیادہ بجلی استعمال کرنے والے پنکھے اب فیکٹریوں میں نہیں بنائے جائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سٹریٹ لائٹس 50 فیصد چلائی جائیں گی۔
’پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے توانائی بچت کے حوالے سے آگاہی مہم چلائی جائے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ گھر سے کام کرنے کی تجویز پر کمیٹی حتمی سفارشات مرتب کرے گی۔