Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’زیرو کووڈ‘ پالیسی کے باعث چین کی اقتصادی ترقی 40 برس کی کم ترین سطح پر

چین نے تین سال بعد گزشتہ سال دسمبر میں کورونا پابندیاں ختم کی تھیں۔ فوٹو: اے ایف پی
دنیا کی دوسری بڑی معیشت چین کی اقتصادی ترقی 40 برسوں میں اپنی کم ترین سطح پر ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کورونا کی عالمی وبا کے چین پر اثرات اور پراپرٹی کی قیمتوں میں کمی کے باعث 2022 میں ایشیائی ملک کی اقتصادی ترقی انتہائی کمزور رہی جو سال کے آخر میں 2.8 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق سال 1976 میں کمیونسٹ رہنما ماؤزے تُنگ کی موت کے بعد سے پہلی مرتبہ چین کی ترقی میں اس قدر سست روی ریکارڈ کی گئی ہے، تاہم اس تجزیے میں سال 2020 شامل نہیں جب کورونا وائرس کے اثرات اپنے عروج پر تھے۔
گزشتہ سال 2022 کے دوران چین نے اقتصادی ترقی کا ہدف 5.5 فیصد کے قریب رکھا تھا تاہم حکومت کی ’زیرو کووڈ‘ پالیسی اور مینوفیکچرنگ میں تعطل کے باعث یہ ہدف پورا نہ ہو سکا۔
سخت لاک ڈاؤن، قرنطینہ کی شرط اور بڑے پیمانے پر کورونا ٹیسٹنگ کی وجہ سے  ژینگژو جیسے بڑے صنعتی شہر میں مینوفیکچرنگ اور کاروبار بند ہونا شروع ہو گئے اور عالمی سپلائی چِین شدید متاثر ہوئی۔
شہریوں کے احتجاج کے بعد چین نے تین سال بعد  دسمبر 2022 میں کورونا پابندیاں ختم کیں جس کے بعد کیسز میں یکدم اضافہ دیکھنے میں آیا۔
تجزیہ کار تیوو ماویسن کے مطابق کیسز میں تیزی سے پھیلاؤ کے باعث سال 2022 کی چوتھی سہ ماہی میں یقیناً معاشی گراوٹ ظاہر ہو گی جو طلب اور رسد کو بھی شدید متاثر کرے گی۔
تیوو ماویسن نے بتایا کہ پراپرٹی سیکٹر میں مسائل سے بھی معاشی ترقی متاثر ہوئی ہے۔

چین کی سخت کورونا پالیسیوں کے باعث اس کی معاشی ترقی سست روی کا شکار ہوئی۔ فوٹو: اے ایف پی

چین کے جی ڈی پی یعنی مجموعی پیداوار کا ایک چوتھائی حصہ پراپرٹی اور تعمیراتی شعبے پر مشتمل ہے تاہم سال 2020 میں حکومت کی جانب سے اضافی قرض لینے اور قیاس آرائیوں کے خلاف کریک ڈاؤن سے یہ شعبہ شدید متاثر ہوا تھا۔
اس شعبے کو بحال کرنے کے لیے حکومت ایک مرتبہ پھر مؤثر اقدامات لے رہی ہے۔
نومبر میں ’مستحکم اور صحت مند‘ ترقی کے فروغ کے لیے حکومت نے نومبر میں چند اعلانات کیے تھے جن میں مقروض ڈویلپرز کے لیے سہولت اور گھر خریدنے کے لیے مؤخر ادائیگی پر قرض کی فراہمی شامل ہے۔
حکومت کی جانب سے لیے گئے چند اقدامات کی بنیاد پر تجزیہ کاروں نے مثبت رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین کی معاشی بحالی کے سلسلے کا آغاز ہو گیا ہے۔
عالمی بینک کی پیش گوئی کے مطابق سال 2023 میں چین کی مجموعی ترقی 4.3 فیصد ہوگی تاہم حکومتی توقعات کے مقابلے میں یہ بہت زیادہ کم ہے۔

شیئر: