Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایک اور سینچری اور وہ کہتے ہیں کہ کوہلی ختم ہو گیا‘

وراٹ کوہلی نے سری لنکا کے خلاف میچ میں سینچری اننگز کھیلی (فوٹو: ویڈیو گریب)
انڈین کرکٹر وراٹ کوہلی نے ون ڈے کرکٹ میں ایک اور سینچری اننگز اپنے نام کی تو کرکٹ فینز ہی نہیں کرکٹرز نے بھی ان کی فارم کا ذکر کیا۔
پاکستانی کرکٹر احمد شہزاد نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’وہ بہتر ہے اور بھرپور طریقے سے واپس آچکے۔ وراٹ کوہلی کی 46 ایک روزہ اور مجموعی طور پر 74 ویں سینچری اننگز۔ گذشتہ چار مقابلوں میں تین سینچری اننگز کھیل چکے ہیں جب کہ لوگ کہتے ہیں کہ وہ ختم ہو گئے ہیں۔‘

ایک لمحے کو بات کوہلی کی سینچری اور فارم سے ہٹی تو احمد شہزاد کو مشورہ دیا گیا کہ وہ بھی ان سے سبق سیکھیں اور ٹیم میں واپس آئیں۔

وراٹ کوہلی پرفارم کریں تو ذکر بابر اعظم کا ہو اور پاکستانی کپتان اچھا کھیلیں تو تذکرہ انڈین بیٹر کا ہوتا ہے جیسی صورت حال بنی تو کئی ٹویپس نے دونوں کھلاڑیوں کی تکنیک، ریکارڈز اور فارم کا موازنہ بھی کیا۔
اس دوران کئی افراد یہ یاددہانی بھی کراتے رہے کہ دونوں اپنے وقت کے بڑے کھلاڑی ہیں ان کا تقابل کر کے لاحاصل مشق نہ کیا کریں۔
انڈین پریمیئر لیگ کی فرنچائز سن رائزرز حیدرآباد نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’جتنا بڑا دھچکہ ہو، واپسی بھی اتنی ہی شاندار۔‘

اسی دوران صدا لگائی گئی کہ ’15 جنوری کو کوہلی کا دن قرار دیا جانا چاہیے۔‘
یہ موقف اپنانے والی ٹویپ نے دلیل دی کہ ’کوہلی 2017، 2018، 2019 اور 2023 میں اسی تاریخ کو سینچری اننگز کھیل چکے ہیں۔‘

اپنے آخری چار ون ڈے میچوں میں وراٹ کوہلی بالترتیب 113، 113، 4 اور 100 رنز بنا چکے ہیں۔ اتوار کو بنائی گئی سینچری میں کوہلی اس وقت جارحانہ موڈ میں دکھائی دیے جب انہوں نے آخری 50 رنز محض 25 گیندوں میں بنائے۔
سری لنکا کے خلاف کھیلے گئے تیسرے ون ڈے میچ میں کوہلی نے ناٹ آؤٹ رہتے ہوئے 166 رنز بنائے۔ ان کی اس اننگز کی بدولت انڈین ٹیم نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 390 رنز بنائے۔
سری لنکن ٹیم ان دنوں انڈیا کے دورے پر ہے جہاں مہمان سائیڈ نے تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کھیلی ہے۔

شیئر: