Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقوام متحدہ نے پاکستان کے عبدالرحمان مکی کو ’بین الاقوامی دہشتگرد‘ قرار دے دیا

عبدالرحمان مکی کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے قریبی رشتہ دار ہیں۔ (فائل فوٹو: اے پی)
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک کمیٹی نے کالعدم پاکستانی تنظیم جماعت الدعوۃ کے رہنما عبدالرحمان مکی کو ’بین الاقوامی دہشتگرد‘ قرار دیتے ہوئے ان پر نئی پابندیوں کا اعلان کردیا ہے۔
سلامتی کونسل کی کمیٹی کی جانب سے ’بین الاقوامی دہشتگرد‘ قرار دیے جانے والے افراد پر سفریاں پابندیاں عائد کی جاتی ہیں اور دنیا بھر میں ان کے اثاثے بھی منجمند کردیے جاتے ہیں۔
عبدالرحمان مکی کو 2019 میں پاکستان کے صوبہ پنجاب میں ’مینٹینینس آف پبلک آرڈر‘ (نقص امن) کے قوانین کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور وہ دہشتگردوں کی مالی معاونت کرنے کے ایک مقدمے میں سزا پانے کے بعد جیل میں ہیں۔

عبدالرحمان مکی کون ہیں؟

عبدالرحمان مکی کالعدم جماعت الدعوۃ اور لشکر طیبہ کے نائب امیر ہیں اور حافظ سعید کے بہنوئی بھی ہیں اور برادر نسبتی بھی ہیں۔
عبدالرحمان مکی کا آبائی تعلق پنجاب کے شہر بہاولپور سے ہے جہاں وہ 10 دسمبر 1954 میں پیدا ہوئے تھے۔ حافظ سعید سے قریبی رشتہ داری کے سبب ہمیشہ وہ اپنی جماعت کی طرف سے بڑے عہدوں پر فائز رہے۔
پاکستان میں گرفتاری سے قبل وہ اپنی جماعت کے بین الاقوامی تعلقات سے متعلق شعبے کے سربراہ تھے اور شوریٰ کے رکن بھی تھے۔
اس سے قبل امریکی حکومت بھی انہیں ’بین الاقوامی دہشتگرد‘ قرار دے چکی ہے اور ان سے متعلق اطلاع فراہم کرنے پر 20 لاکھ امریکی ڈالر کے انعام کا اعلان بھی کر چکی ہے۔
حافظ سعید اور عبدالرحمان مکی کی تنظیم لشکر طیبہ پر نومبر 2008 کے ممبئی حملوں سمیت متعدد دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہونے کا الزام بھی لگایا جاتا ہے اور تنظیم کی رہنماؤں پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ القاعدہ کے سابق سربراہ اُسامہ بن لادن سمیت دہشتگردی سے جُڑی دیگر شخصیات سے بھی تعلق رکھتے تھے۔
پاکستان کی جانب سے لشکر طیبہ کو جنوری 2002 اور جماعت الدعوۃ کو مئی 2019 میں کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ دونوں تنظیموں سے جُڑی ایک اور تنظیم فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو بھی پاکستان نے مارچ 2019 میں کالعدم تنظیم قرار دیا تھا۔

شیئر: