نئی دہلی۔۔۔۔دہلی کے ایک فلیٹ میں گزشتہ دنوں دماغی معذوری کا شکار لڑکی کو فلیٹ سے پولیس کے ذریعے برآمد کرنے کے واقعے کے بعد اس کے والد نے بتایا کہ میری مطلقہ بیوی نے بتایا تھا کہ اس کی بیٹی بجلی کا جھٹکا لگنے سے مرچکی ہے۔ اس کے بعد میری بیوی کے خاندان میں سے کسی نے مجھ سے بات تک نہیں کی۔میں ان سے بار بار کہتا رہا کہ میرا اپنی بچی سے رابطہ کروایا جائے ، میری دونوں بچیاں مجھے بہت چاہتی تھیں۔طلاق کے بعد بیوی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ مہینے میں ایک مرتبہ دونوں بچیوں سے ملاقات کروائے گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ طلاق کے بعد چند مرتبہ ہی ملاقاتیں ہوسکیں۔ اگر مجھے اپنی دونوں بیٹیاں مل جاتیں تو میں اپنے پاس ہی رکھتا۔اگرچہ اب میرا کوئی گھر نہیں اور میں اپنی دکان میں ہی سوتا ہوں لیکن پھر بھی اپنی بچی کو اپنے ساتھ رکھنے کو تیار ہوں۔میرا کاروبار اچھا خاصا تھا اور میری اہلیہ نے سب کچھ چھین لیا۔کرائے پر گھر لینے کیلئے پیسے جمع کررہا ہوں۔پولیس کا کہنا ہے کہ فلیٹ میں کئی سال سے بند لڑکی کا ایک اسپتال میں علاج ہورہا ہے اور متعدد لوگ اس کی مدد کیلئے آگے آئے ہیں۔ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ 50سے زیادہ خاندان اس کی مدد کیلئے سامنے آئے ہیں۔