پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما فواد چوہدری کو بدھ کی صبح لاہور سے گرفتار کیا گیا کیونکہ ان کے خلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے ادارے کے افراد کو دھمکیاں دینے کے الزام پر اسلام آباد کے کوہسار تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
فواد چوہدری کو چند ہی گھنٹوں بعد لاہور کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس کو ہدایات جاری کی گئیں کہ انہیں طبی معائنے کے بعد اسلام آباد لے جایا جائے جہاں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
عدالت میں پیشی کے وقت فواد چوہدری نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کے خلاف جو مقدمہ درج ہوا ہے اس پر انہیں فخر ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ’کہا جا رہا ہے میں نے بغاوت کی۔ نیلسن منڈیلا پر بھی یہی مقدمہ درج ہوا تھا۔‘
فواد چوہدری نے آئینی اداروں کے خلاف شرانگیزی پیدا کرنے اور لوگوں کے جذبات مشتعل کرنے کی کوشش کی ہے۔
مقدمے پر قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔
2/2#ICTP— Islamabad Police (@ICT_Police) January 25, 2023
فواد چوہدری کی گرفتاری کے بعد پاکستان کے سوشل میڈیا پر ممتاز سیاسی اور میڈیا سے متعلق شخصیات کی جانب سے ملے جُلے تاثرات دیکھنے میں آ رہے ہیں۔
فواد چوہدری کے بیان پر شنیلا عمار نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’یہ نیلسن منڈیلا بھی لوگوں کے خاندانوں کو دھمکیاں دیتا تھا؟‘
محمد عاصم نصیر نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’فواد چوہدری کو گرفتار کرنا عقل مندوں کے لیے نشانی ہے کہ بات بہت آگے جا چکی ہے۔ اب جو ریاست کی رٹ کو چیلنج کرے گا یا سیاسی و معاشی عدم استحکام کی جانب لے کر جائے گا وہ اپنی تیاری خود پکڑ لے کیونکہ اب وہ پکڑا جائے گا۔‘
فواد چوہدرئ کو گرفتار کرنا عقل مندوں کے لیے نشانئ ہے کہ بات بہت آگے جا چکی ہے اب جو ریاست کی رٹ کو چینلج کرے گا یا سیاسی معاشج عدم استحکام کی جانب لے کر جائے گا وہ اپنی تیاری خود پکڑ لے کیونکہ اب وہ پکڑا جائے گا۔ مطلب جیسی کرنی ویسی بھرنی #مکافات_عمل #فواد_چوہدری #fawadchaudhary
— Muhammad Asim Naseer (@AsimNaseer81) January 25, 2023
حکومتی اتحاد کی سب سے بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ٹوئٹر ہینڈل سے فواد چوہدری کا ویڈیو بیان شیئر کیا گیا جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ’ہم الیکشن کمیشن اور ان کے ممبران کو، ان کے خاندانوں کو اور یہ جو لوگ ہیں ان کو خبردار کرتے ہیں کہ اگر ہمارے ساتھ زیادتی کا سلسلہ ہوا، یہ زیادتیوں کے سلسلے کا خمیازہ آپ کو بھگتنا ہو گا۔‘
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے فواد چوہدری پر طنز کرتے ہوئے لکھا ’دہشست گرد ذہنیت کا پہلا نشانہ بچے ہی ہوتے ہیں۔‘
دہشت گرد ذہنیت کا پہلا نشانہ بچے ہی ہوتے ہیں۔ pic.twitter.com/gk6st6JSxY
— PML(N) (@pmln_org) January 25, 2023
سوشل میڈیا پر کئی صارفین کی جانب سے فواد چوہدری کی ایک پُرانی ٹویٹ میں شیئر کی جا رہی ہے جس میں انہوں نے ماضی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی کی گرفتاری کی حمایت کی تھی۔
شہزاد غیاث شیخ نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’پی ٹی آئی رہنما غلط گرفتار کیے جا رہے ہیں لیکن بے مثال نہیں۔‘
انہوں نے پی ٹی آئی کو ماضی دلاتے ہوئے لکھا کہ ’پی ٹی آئی کے دور میں سیاسی اختلاف کو دبایا گیا۔ سیاسی حریفوں کو گرفتار کیا گیا، مظاہرین پر آنسو گیس پھینکی گئی اور صحافیوں کو ٹی وی سے ہٹایا گیا۔‘
’فواد چوہدری اکثر اس سب کا جشن مناتے ہوئے دکھائی دیے تھے۔‘
PTI leaders being arrested is wrong but it is hardly unprecedented.
During PTIs tenure political dissent was curbed down. Political opponents were arrested, protestors were tear gassed and journalists were regularly taken off air.
Fawad Chaudhary was often seen celebrating that https://t.co/XtZzRTHYJb
— Shehzad Ghias Shaikh (@Shehzad89) January 25, 2023
سینیئر تجزیہ کار مظہر عباس نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’مرکزی پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری کا جواز نہیں بنتا۔ اب تک انہیں اعظم سواتی، شہباز گل اور صحافیوں کے خلاف کیسز سے کیا حاصل ہوا؟‘
No justification in the arrest of key PTI leader Fawad Ch. What have they achieved so far in the cases of Azam Swati, Shahbaz Gill or in the cases against journalists. You have a right to disagree but historically such actions only go against government of the day.
— Mazhar Abbas (@MazharAbbasGEO) January 25, 2023
انہوں نے مزید لکھا کہ ’آپ کو اختلاف کرنے کا حق ہے لیکن تاریخی طور پر ایسے اقدامات صرف موجودہ حکومت کے خلاف جاتے ہیں۔‘
لاہور ہائی کورٹ نے ایک علیحدہ درخواست پر پولیس حکام کو فواد چوہدری کو آج دوپہر عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان شام چار بجے اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کریں گے۔
I will be doing media talk 4 pm today. Fawad's arrest on his apt description of the CEC leaves no doubt in anyone's mind that Pak has become a banana republic devoid of rule of law. We must stand up for our fundamental rights now to save Pak's drift towards a point of no return.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 25, 2023