مکہ مکرمہ .... رابطہ عالم اسلامی نے مسلم خواتین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ حجاب سے متعلق میزبان ممالک کے قوانین کا احترام کریں۔ اگر حجاب کی پابندی نہ ممکن ہورہی ہو اور متعلقہ ملک کے حکام کسی بھی قیمت پر حجاب کی پابندی کی اجازت نہ دے رہے ہوں تو ایسی صورت میں سیر و سیاحت یا تعلیم ، کسی اور مقصد سے جانے والی مسلم خواتین متعلقہ ملک کو خیر باد کہہ سکتی ہیں۔ رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل اس حوالے سے عالمی تنظیم کا موقف بیان کرنے کیلئے اعلامیہ جاری کرچکے ہیں۔غیر ملکی نامہ نگاروں کو بیان کے مندرجات سے آگاہ کیا جاچکا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلمانوں کا فرض ہے کہ وہ ان ممالک کے قوانین ، آئین اور ثقافت کا احترام کریں جہاں وہ قیام پذیر ہوں۔اگر کوئی مسلم خاتون کسی مغربی ملک کے سفر پر ہو تو ایسی صورت میں اس ملک کے قانون کے دائرے میں حجاب کی پابندی کی کوشش کی جائے تاہم اگر حجاب کی پابندی کی درخواست مسترد کردی جائے تو ایسی صورت میں اسے قانون کا ا حترام کرنا ہوگا۔ اگر مجبوری ہو تو وہاں قیام کیا جائے۔ ایسی صورت میں شرعی ضرورت کے حکم کے مطابق حجاب لینے سے گریز کرنا ہو گا اور اگر قیام ضروری نہ ہو تو ایسی صورت میں میزبان ملک کو خیر باد کہہ د یا جائے۔ رابطہ عالم اسلامی نے اس حوالے سے سیکریٹری جنرل کا بیان بمعہ آواز و تصویر ٹویٹر کے اکاﺅنٹ پر بھی جاری کردیا ہے۔ انہوں نے یہ بیان برسلز میں یورپی صحافیوں اور متعدد مذاہب کے نمائندوںکی موجودگی میں دیا تھا۔