ہریانہ میں دو مسلمان شہریوں کی لاشیں برآمد، ’گائے کے محافظوں نے اغوا کیا‘
پولیس کے مطابق تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ واقعے میں گائے کا تحفظ کرنے والے ملوث ہیں یا نہیں۔ (فوٹو: سکرین گریب)
انڈیا کی ریاست ہریانہ میں ایک جلی ہوئی گاڑی سے دو مسلمانوں کی لاشیں ملی ہیں جن کے بارے میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انہیں گئو رکشا (گائے کے محافظوں) نے اغوا کیا تھا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق 25 سالہ ناصر اور 35 سالہ جنید کو راجستھان کے شہر بھارت پور سے بدھ کو اغوا کیا گیا تھا جس کے بعد ان کے رشتہ داروں نے پولیس کے پاس رپورٹ درج کرائی تھی۔
ہریانہ کے بھوانی ضلع میں جمعرات کی صبح گاڑی سے ملنے والی لاشوں کے بارے میں خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ ناصر اور جنید کی ہیں تاہم پولیس کی جانب سے اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
بھارت پور کے انسپکٹر جنرل گورو سواستاؤ کا کہنا ہے کہ ’گاڑی سے دو نامعلوم افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ یہ جاننے کے لیے کہ آیا وہ دونوں ہیں جنہیں اغوا کیا گیا، پولیس ٹیم موقع پر پہنچی۔ تاہم شناخت کی تصدیق پوسٹ مارٹم اور ڈی این اے کے بعد ہو جائے گی۔‘
ان کے مطابق ’یہ تحقیقات بھی کی جا رہی ہیں کہ مرنے والوں کو جلایا گیا یا پھر گاڑی میں آگ لگنے کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔‘
دوسری جانب مغویوں کے رشتہ داروں نے جلی ہوئی گاڑی دیکھنے کے بعد کہا ہے کہ اس کا مالک ناصر اور جنید کا جاننے والا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ واقعے میں گائے کا تحفظ کرنے والے ملوث ہیں یا نہیں۔
’جنید کے خلاف پانچ گائیں سمگل کرنے کے کیس درج تھے جبکہ ناصر کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں رکھتا تھا۔‘
دونوں افراد کو اغوا کرنے کے الزام میں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں مونو مانسیئر، لوکیش سنگھیا، پنکو سینی، انیل اور سریکانت شامل ہیں۔
ان میں سے مونو مانسیئر دائیں بازو کی تنظیم بجرنگ دل کا رکن ہے۔ پکڑے جانے والے پانچوں افراد کو گائے کے تحفظ کے لیے کام کرتے ہیں۔