Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یورینیئم کو 84 فیصد تک افزودہ کیا‘، ایران کا پہلی بار واضح اعتراف

بلومبرگ نے پہلی بار یہ خبر دی تھی کہ ’معائنہ کاروں نے یورینیم کے ذرات کو 84 فیصد تک افزودہ کرنے کا پتا لگا لیا ہے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ایران نے جمعرات کو بین الاقوامی انسپکٹرز کے اس الزام کی پہلی بار واضح تصدیق کی کہ ’اس نے یورینیئم کو 84 فیصد تک افزودہ کیا۔‘
امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق ’ایران کی قدامت پسند حکومت کے قریب سمجھی جانے والی ایک نیوز ویب سائٹ کا اعتراف تہران کے پروگرام کو حل کرنے کے لیے مغرب پر دباؤ کی تجدید کرتا ہے۔
یہ 2015 کے جوہری معاہدے میں شامل تھا جس سے امریکہ نے 2018 میں یک طرفہ طور پر علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو جنہوں نے حال ہی میں دوبارہ اقتدار حاصل کیا ہے نے ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف اسی طرح کی کارروائی کی دھمکی دی ہے جس طرح اسرائیل نے عراق اور شام میں کی تھی۔
تاہم اسرائیل کے ان حملوں کے بعد جنگ نہیں چِھڑی جبکہ ایران کے پاس بیلسٹک میزائل، ڈرونز اور دیگر قسم کے اسلحے کا ذخیرہ موجود ہے جو وہ اس سے قبل خطے میں استعمال کر چکا ہے۔
ایران کا یہ اعتراف جمعرات کو نور نیوز ویب سائٹ کی جانب سے سامنے آیا۔ یہ ویب سائٹ ایران کی سپریم قومی سلامتی کونسل کے ساتھ منسلک ہے اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اس کی نگرانی کرتے ہیں۔
کینیڈا کی جانب سے نور نیوز کو ایران میں ملک گیر احتجاج کے دوران شہریوں پر ظلم و ستم، انسانی حقوق کی سنگین ورزیوں اور ایرانی حکومت کے جبر کو جواز بنانے کے لیے غلط معلومات پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
بلومبرگ نے اتوار کے روز پہلی بار یہ خبر دی تھی کہ معائنہ کاروں نے یورینیم کے ذرات کو 84 فیصد تک افزودہ کرنے کا پتا لگا لیا ہے۔
ویانا میں قائم اقوام متحدہ کے ادارے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی جانب سے اس رپورٹ کی تردید نہیں کی گئی۔
آئی اے ای اے نے صرف اتنا کہا کہ ’ایران کے ساتھ ایجنسی کی حالیہ تصدیقی سرگرمیوں کے نتائج پر بات چیت کی جا رہی ہے۔‘

آئی اے ای اے نے اس رپورٹ کی تردید نہیں کی کہ ایران نے یورینیئم کو 84 فیصد تک افزودہ کیا (فائل فوٹو: روئٹرز)

ایرانی نور نیوز نے جمعرات کو آئی اے ای اے پر زور دیا کہ وہ ’مغربی ممالک کے بہکاوے میں نہ آئیں‘ اور اعلان کرے کہ ایران کا جوہری پروگرام ’مکمل طور پر پرامن‘ ہے۔
جمعرات کو نور نیوز نے آئی اے ای اے پر زور دیا کہ وہ ’مغربی ممالک کے بہکاوے میں نہ آئیں‘ اور اعلان کرے کہ ایران کا جوہری پروگرام ’مکمل طور پر پرامن‘ ہے۔
نور نیوز کی جانب سے ٹوئٹر پر کہا گیا کہ ’یہ بات بہت جلد واضح ہو جائے گی کہ کیا آئی اے ای اے کی ایران کی تنصیبات میں یورینیئم کے ذرات کی 84 فیصد تک افزودگی دریافت کرنے کی حیران کن رپورٹ انسپکٹر کی غلطی تھی؟‘
’یا آئی اے ای اے کے بورڈ اجلاس کے موقع پر ایران کے خلاف سیاسی ماحول پیدا کرنے کے لیے ایک سوچا سمجھا اقدام تھا۔‘
آئی اے ای اے کی نگرانی کرنے والے ممالک کے گروپ کا بورڈ اجلاس 6 مارچ سے ویانا میں ہوگا۔

شیئر: