Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وزیر خارجہ اور یوکرین کے صدر کی کیئف میں ملاقات

باہمی تعلعقات جدید خطوط پر استوار کرنے والے امکانات کا جائزہ لیا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
 یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اتوار کیف کے ایوان صدر میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا خیر مقدم کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے یوکرین کے صدر کو شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد کی جانب سے خیر سگالی کے پیغامات پہنچائے ہیں۔
سعودی قیادت نے یوکرین کے صدر، حکومت اور عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے سعودی قیادت حکومت اور عوام کے لیے خیر سگالی کا جوابی پیغام دیا ہے۔

علاقائی اور بین الاوامی حالات اور متعدد ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا( فوٹو: ایس پی اے)

شہزادہ فیصل بن فرحان نے یوکرین کے صدر کے ساتھ دونوں ملکوں کے باہمی تعلعقات اور انہیں جدید خطوط پر استوار کرنے والے امکانات کا جائزہ لیا ہے۔
ملاقات میں باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاوامی حالات اور متعدد ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے یوکرین، روس بحران کے سیاسی حل کے لیے کی جانے والی تمام بین الاقوامی کوششوں کی تائید وحمایت اور بحران سے پیدا ہونے والے انسانی مسائل کے حل میں سعودی عرب کی طرف سے کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
علاوہ ازیں سعودی وزیر خارجہ نے یوکرین کے ایوان صدارت میں صدر زیلنسکی کے دفتر کے ڈائریکٹر سے ملاقات کی ہے۔

سعودی وزیر خارجہ نے یوکرینی ایوان صدارت  کے ڈائریکٹر سے بھی ملاقات کی ہے ( فوٹو: ایس پی اے)

 سعودی وزیر خارجہ نے بحران کے سیاسی حل کے لیے کی جانے والی سعودی کوششوں سے آگاہ کیا۔
 بحران سے پیدا ہونے والے ایشوز کا بوجھ کم کرنے کے لیے مملکت کی جانب سے یوکرین کے دوست عوام کےلیے امداد ی پروگراموں سے بھی آگاہ کیا۔
ملاقات میں دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے طریقے، باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی حالات اور متعدد ایشوز زیر بحث آئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ’ سعودی عرب یوکرین کے ساتھ  ملک میں معاشی بحران کے اثرات کو کم کرنے کے لیے کام کررہی ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’جنگ زدہ ملک کے ساتھ مسلسل سرمایہ کاری کے تعاون کے مواقع پر بات کررہے ہیں‘۔
سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ’ ہم تمام فریقوں کے ساتھ بحران کو حل کرنے کے مواقع پر تبادلہ خیال کرتے رہتے ہیں‘۔

شیئر: