سپریم کورٹ کا فیصلہ: یہ پٹیشن چار تین سے مسترد ہو چکی ہے، وزیر قانون
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ’صوبوں میں عام انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بارے میں ہمارا موقف ہے کہ یہ پٹیشن چار تین سے مسترد ہو چکی ہے۔‘
بدھ کو سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ شروع میں بینچ کے نو ممبر تھے جن میں سے دو نے خود کو الگ کیا۔
’اس کے بعد 23 فروری کو فیصلے میں دو ممبران جسٹس یحیٰ آفریدی اور جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کو ناقابل سماعت قرار دیا تھا۔‘
اعظم نذیر تارڑ نے انتخابات کے حوالے سے آنے والے سپریم کورت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں دو ججز نے پٹیشن کو ڈسمس کیا اور تین نے قابل سماعت قرار دیا۔
فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے ریویو وہاں ہوتا ہے جہاں ابہام ہو یہ تو واضح فیصلہ ہے۔
خیال رہے سپریم کورٹ نے آج ہی پنجاب اور خیبر پختونخوا میں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں تاخیر کے حوالے سے لیے گئے از خود نوٹس پر فیصلہ سناتے ہوئے اسمبلیوں کی تحلیل کے دن سے 90 روز کے اندر انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے۔