Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تحریک انصاف لاہور میں پاور شو کیوں کرنے جا رہی ہے؟

پی ٹی آئی رہنما مسرت چیمہ کے مطابق حملے کے بعد پہلی مرتبہ عمران خان خود ریلی کی قیادت کریں گے۔ فوٹو: اردو نیوز
پاکستان تحریک انصاف نے بدھ 8 مارچ میں لاہور میں ’تاریخی‘ پاور شو کرنے کا اعلان کیا ہے۔ خود عمران خان ایک ریلی کی قیادت کرتے ہوئے زمان پارک سے داتا دربار جائیں گے۔
پی ٹی آئی کے رہنما حماد اظہر کے مطابق یہ لاہور کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہو گا۔
سوال یہ ہے کہ تین دن کے نوٹس پر تحریک انصاف لاہور میں کتنے افراد کو جمع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے؟
اس ریلی کی مہم ابھی تک صرف سوشل میڈیا پر کی جا رہی ہے جس کو ’عدلیہ بچاؤ تحریک‘ کا نام دیا گیا ہے۔
منگل کو زمان پارک کے ارد گرد حالات بظاہر معمول کے مطابق ہیں۔ اور پی ٹی آئی کی سابقہ حکمت عملیوں کے برعکس شہر کی سڑک پر بڑے پیمارے پر بینرز اور اشتہارات دکھائی نہیں دے رہے البتہ ٹوئٹر پر ’عدلیہ بچاؤ، پاکستان بچاؤ‘ کا نعرہ ٹرینڈ کر رہا ہے۔
زمان پارک میں درجنوں کارکن اسی انداز میں بیٹھے دکھائی دے رہے ہیں جو عمران خان کی یہاں سکونت کے بعد سے روزانہ کی بنیاد پر دکھائی دیتے ہیں۔
تحریک انصاف کی رہنما مسرت چیمہ نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’جب سے عمران خان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے۔ یہ پہلی بار ہو گا کہ وہ خود عوام کی قیادت کریں گے۔ اور عوام اپنے محبوب لیڈر سے اظہار یکجہتی کے لیے آئیں گے۔ یہ بلاشبہ ایک عظیم الشان ریلی ہو گی۔‘
خاطر خواہ انتظامات نظر نہ آنے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اس وقت ہماری لاہور کی ساری تنظیم اپنے اپنے علاقوں میں متحرک ہے اور عمران جس شہرت پر ہیں، اس کے لیے اب پارٹی کو زیادہ محنت نہیں کرنی پڑتی۔ آپ نے دیکھا رات کو ایک بجے بھی اگر کال دی گئی تو خان صاحب کی حفاظت کے لیے یہاں ہزاروں کارکن اکٹھے ہو جاتے ہیں۔ تو یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔‘
خیال رہے کہ عمران خان نے منگل کو اسلام آباد کی سیشن عدالت میں چلنے والے ایک مقدمے میں سکیورٹی اور صحت کے مسائل کے باعث پیشی سے معذرت کی ہے۔ تو کیا ریلی میں انہیں ان مسائل کا سامنا نہیں ہو گا؟
مسرت چیمہ کہتی ہیں کہ ’یہ دو مختلف باتیں ہیں۔ اسلام آباد کی عدالت ایک تنگ جگہ پر واقع ہے اور اس کے لیے کافی پیدل چل کر عدالت میں جانا پڑتا ہے۔‘
’یہاں صورت حال مختلف ہے اور عمران خان ایک تو پیدل نہیں چلیں گے۔ دوسرا ان کی حفاظت کے لیے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں۔ دوسرا جو روٹ یہ ریلی لے گی وہ صرف مال روڈ ہے اور کھلا علاقہ ہے۔‘

پارٹی کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین بلٹ پروف گاڑی میں ہی ریلی کی قیادت کریں گے۔ فوٹو: اردو نیوز

بدھ کو لاہور میں ریلی کو مسلم لیگ ن عدالت کو طاقت دکھانے کے مترادف قرار دے رہی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطااللہ تارڑ کہتے ہیں کہ ’یہ دوغلی پالیسی ہے۔ یہ عدلیہ کے ساتھ یکجہتی کے بجائے عدلیہ کو دباؤ میں لانے کی کوشش ہے۔ خان صاحب اپنے اوپر بننے والے مقدمات کا عدالتوں میں سامنا کرنے کے بجائے سڑکوں پر فیصلہ کرنے چاہتے ہیں۔ اور یہ جو کہہ رہے ہیں کہ یہ تاریخ کی بڑی ریلی ہے۔ یہ ایک مذاق ہے لانگ مارچ سے لے کر اب تک جتنے لوگ ان کی کال پر نکلتے ہیں وہ اب سب کے سامنے ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ایک طرف عدالت بلا رہی ہے، وہاں یہ بہانے کر رہے ہیں اور دوسری طرف الیکشن مہم شروع کر دی ہے۔ عدالتیں کب تک لاڈلے کے لیے مختلف پیمانے رکھیں گی۔‘
تحریک انصاف کی بدھ کو ہونے والی ریلی کے جاری شدہ شیڈول کے مطابق ریلی زمان پارک سے ایک بجے شروع ہوگی۔ جبکہ 10 جگہوں پر استقبالیہ کیمپ لگائے جائیں گے۔ مسلم ٹاؤن موڑ، اچھرہ پتھر مارکیٹ، اچھرہ مارکیٹ اور قرطبہ چوک میں استقبالیہ کیمپ لگائے جائیں گے۔
ایم او کالج،  پی ایم جی چوک، سیکریٹریٹ اور گورنمنٹ کالج یو یونیورسٹی کے باہر استقبالیہ کیمپ لگائے جائیں گے۔ کچہری کے باہر بھی استقبالیہ کیمپ لگایا جائے گا۔
ریلی داتا دربار کے باہر پہنچ کر ختم ہو گی۔ پارٹی کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین بلٹ پروف گاڑی میں ہی ریلی کی قیادت کریں گے اور خطاب کے لیے بھی باہر نہیں نکلیں گے۔

شیئر: