پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیراعظم ہوتے ہوئے جس احتجاجی سیاست کا آغاز کیا، گیارہ ماہ گزرنے کے باوجود وہ اس کو کئی مراحل سے گزار کر اسی شدت کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ان گیارہ ماہ میں جہاں تحریک انصاف کے ورکرز نے اپنے بارے میں پائے جانے والے تصور کو غلط ثابت کر دیا ہے وہیں تحریک انصاف کے کئی رہنما منظرعام سے اوجھل ہیں۔
گزشتہ روز بھی جب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے لیے پولیس زمان پارک پہنچی تو سینکڑوں کی تعداد میں کارکنان نے پولیس کا راستہ روکا۔ پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں درجنوں زخمی، درجنوں گرفتار اور سینکڑوں نے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا مقابلہ کیا۔ پولیس کی لاکھ کوششوں کے باوجود کارکنان نے نہ صرف پولیس کو عمران خان تک نہیں پہنچنے دیا بلکہ کئی بار پولیس کو پسپا ہونے پر مجبور کیا۔
مزید پڑھیں
-
پولیس ایکشن صبح دس بجے تک معطل، عمران خان کے وارنٹ برقرارNode ID: 750486
-
پولیس کی آمد سے پسپائی تک، زمان پارک میں کیا ہوتا رہا؟Node ID: 750506
-
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ’برگر کلاس‘ ہونے کا تاثر ختم کر دیا ہے؟Node ID: 750556