خروج وعودہ کی کارروائی مکمل نہیں ہوئی، فیس کیسے واپس ہوگی؟
خروج وعودہ کی کارروائی مکمل نہیں ہوئی، فیس کیسے واپس ہوگی؟
اتوار 26 مارچ 2023 0:10
فیس اکاونٹ میں نہ آنے کی صورت میں متعلقہ بینک سے رجوع کیاجاسکتا ہے(فوٹو: سبق)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جو وزارت داخلہ کا ذیلی ادارہ ہے قوانین کے مطابق مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے اقامے ، خروج وعودہ اور خروج نہائی کے اجرا کا ذمہ دارہے ۔
مملکت میں رہائش پذیرغیرملکی افراد جب مستقل بنیاد پر اپنے ملک جاتے ہیں تو انہیں فائنل ایگزٹ جسے عربی میں خروج نہائی کہا جاتا ہے حاصل کرنا ضروری ہوتاہے۔
جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا ’خروج وعودہ کے لیے 600 ریال جمع کرائے ہیں مگرابشراکاونٹ پرخروج وعودہ کے لیے کارروائی مکمل نہیں کی۔ اس صورت میں رقم واپس لی جا سکتی ہے ، اسپانسرکا کہنا ہے کہ خروج وعودہ کے بعد فیس واپس نہیں ہوگی ، فیس بھی ایک نجی ادارے سے جمع کرائی ہے؟ ‘۔
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ ’محض فیس جمع کرانے سے خروج وعودہ ویزا جاری نہیں کیاجاتا جب تک ابشراکاونٹ کے ذریعے خروج وعودہ ویزہ جاری کرانے کےلیے لازمی ہے کہ فیس ادا کرنے کے بعد ابشراکاونٹ کے ذریعے مطلوبہ مدت کے لیے خروج وعودہ کی کمانڈ دی جائے گی جس کے بعد خروج وعودہ جاری کیاجاتاہے‘۔
خروج وعودہ جاری کرانے سے قبل جمع کرائی گئی فیس اس وقت واپس لی جاسکتی ہے جب تک ابشراکاونٹ سے خروج وعودہ کی کمانڈ نہیں دی جائے۔
واضح رہے جوازات کے قانون کے مطابق ایگزٹ ری انٹری ویزہ جاری کرانے کے بعد فیس واپس نہیں لی جاسکتی اگرصرف فیس جمع کرائی گئی ہواورابشر پرخروج وعودہ کی کمانڈ نہیں دی جائے اس صورت میں فیس واپس لی جاسکتی ہے۔
خروج وعودہ کی فیس واپس لینے کے لیے جس بینک اکاونٹ کے ذریعے فیس جمع کرائی گئی ہوگی اسی اکاونٹ میں ری فنڈ کرائی جاسکتی ہے۔
فیس واپسی کے لیے بینک کے سداد سسٹم میں ری فنڈ کے آپشن کو استعمال کرتے ہوئے فیس واپسی کے لیے کمانڈ دی جائے ۔ جمع کی گئی فیس واپس کے لیے کچھ دن کا وقت ہوتا ہے جوتین سے سات دن تک ہوتاہے۔
مقررہ مدت میں فیس واپس اکاونٹ میں نہ آنے کی صورت میں متعلقہ بینک سے رجوع کیاجاسکتا ہے۔
فیس نجی ادارے کے ذریعے جمع کرائی گئی ہے جوعام طورپرسداد کی خدمات مہیا کرتے ہیں اس صورت میں واپسی بھی اسی ادارے کے بینک اکاونٹ میں ہوتی ہے۔
وزٹ ویزے کے بارے میں ایک شخص نے دریافت کیا ’وزٹ ویزے پرسعودی عرب آنے کے بعد کیا اسے اقامہ میں تبدیل کرایاجاسکتا ہے؟‘۔
اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ’ وزٹ ویزا صرف محدود مدت کے لیے ہوتا ہے اس ویزے پرآنے والوں کو چاہئے کہ وہ مقررہ وقت پرلوٹ جائیں‘۔
جوازات کا کہنا تھا کہ’ قانونی طورپرایسا کوئی سسٹم نہیں کہ وزٹ ویزے پرآنے والوں کا ویزہ رہائشی پرمٹ یعنی اقامہ میں تبدیل کرالیا جائے‘۔
مملکت میں وزٹ ویزے دوطرح کے ہوتے ہیں جن میں سنگل انٹری ویزہ اورملٹی انٹری ویزہ۔ سنگل انٹری ویزہ 6 ماہ کےلیے کارآمد ہوتا ہے جبکہ ملٹی انٹری ویزہ ایک برس کےلیے ہوتا ہے۔
ملٹی انٹری ویزے میں 6 ماہ بعد ایک بار مملکت سے ایگزٹ کرنا ہوتا ہے اس کے بعد دوبارہ انٹری کرنا ہوتی ہے۔ وزٹ ویزے پرآنے والوں کے لیے میڈیکل انشورنس حاصل کرنا ضروری ہے۔ طبی بیمہ پالیسی کے بغیرویزے کی مدت میں توسیع نہیں کرائی جاسکتی۔