Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین ریاست سکم میں برفانی تودہ گرنے سے 7 سیاح ہلاک، 20 زخمی

دو سالوں کے دوران انڈین ہمالیہ میں برفانی تودے گرنے سے 120 افراد ہلاک ہوئے۔ فوٹو: روئٹرز
انڈیا کی ہمالاین ریاست سکم میں برفانی تودہ گرنے سے سات سیاح ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ 20 کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بدھ کی صبح ریسکیو ٹیم نے جائے وقوعہ کا ایک مرتبہ پھر جائزہ لیا تاکہ کسی بھی پھنسے ہوئے شخص کا نکالا جا سکے۔
منگل کو انڈیا اور چین کی سرحد پر واقع نتھولا پاس کے مقام سے سیاحوں کی بس گزر رہی تھی جب برفانی تودے کی زد میں آ گئی۔
ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر 20 افراد کو زندہ نکال لیا تھا تاہم موسم کی خرابی اور اندھیرا ہونے کے باعث ریسکیو آپریشن بند کرنا پڑا تھا۔
سکم کے پولیس چیف ٹینزنگ لوڈن نے روئٹرز کو بتایا کہ بدھ کی صبح ریسکیو آپریشن کا دوبارہ آغاز کیا۔ انہوں نے کہا آپریشن بند کرنے سے پہلے پورے علاقے کی اچھی طرح سے چھان بین کی جائے گی۔
وزیراعظم نریندر مودی نے واقعے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کو تمام ممکن امداد فراہم کی جائے گی۔
مارچ سے ریاست سکم میں تواتر سے برفباری کا سلسلہ جاری ہے اور نتھولا پاس پر سیاحوں کی آمد و رفت کو 13 میل تک محدود کیا گیا ہے جبکہ حالیہ پیش آنے والے واقعے میں سیاحوں کی بس 15 میل تک چلی گئی تھی جب تودے کی زد میں آ گئی۔
گزشتہ دو سالوں کے دوران انڈین ہمالیہ میں برفانی تودے گرنے کے واقعات میں کم از کم 120 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکہ کی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے تحت 2018 میں ہونے والی ایک سٹڈی میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث برفانی تودے گرنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

شیئر: