پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے طلبہ کے لیے لیپ ٹاپ پروگرام دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شزہ فاطمہ خواجہ نے بدھ کو کہا تھا کہ ’وزیراعظم سکیم کے تحت رواں سال ایک لاکھ بچوں کو لیپ ٹاپ دیں گے۔‘
گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں ںے بتایا تھا کہ ’وزیراعظم شہباز شریف نے مجھے معاون خصوصی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سب سے پہلی ہدایت لیپ ٹاپ پروگرام کو دوبارہ سے بحال کرنے کی تھی۔‘
مزید پڑھیں
-
’چیٹ جی پی ٹی‘ سے کیسے نمٹیں، پاکستانی ماہرین نے سر جوڑ لیےNode ID: 739326
-
پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ طلبہ کے لیے 500 امریکی وظائفNode ID: 748651
-
جامعہ پشاور میں ہڑتال، ’اساتذہ کی نوکریاں جا سکتی ہیں‘Node ID: 754851
انہوں نے کہا کہ ’لیپ ٹاپ سکیم کا سلسلہ جہاں سے ٹوٹا تھا، دوبارہ وہیں سے شروع کر رہے ہیں تاکہ اپنے نوجوانوں کو ان کی قابلیت کے مطابق آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔‘
اس حوالے سے اردو نیوز نے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شزہ فاطمہ خواجہ سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’بالکل لیپ ٹاپ سکیم کا دوبارہ سے اجرا کیا جا رہا ہے۔ ہمارا جو ٹینڈر ہوا تھا، اب ہم ان کی فراہمی (پروکیورمنٹ) کے مرحلے میں ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جیسے ہم نے 2013 سے 2018 تک ہر سال ایک لاکھ لیپ ٹاپ دیے تھے، بالکل اسی طرح رواں برس بھی لیپ ٹاپ دیے جائیں گے۔‘
’پورے پاکستان میں جتنی بھی فیڈرل چارٹرڈ سرکاری یونیورسٹیز ہیں، چاروں صوبوں، اسلام آباد اور گلگت بلتستان میں، ان کے طلبہ کو ہم میرٹ کی بنیاد پر لیپ ٹاپ دیں گے۔‘
