ماحول کو خطرات درپیش، کمی کے وعدوں کے باوجود کوئلے کے استعمال میں اضافہ
ماحول کو خطرات درپیش، کمی کے وعدوں کے باوجود کوئلے کے استعمال میں اضافہ
جمعرات 6 اپریل 2023 8:27
گزشتہ سال چودہ ممالک میں کوئلے کے نئے منصوبوں کا آغاز ہوا۔ فوٹو: اے ایف پی
مختلف ممالک کی جانب سے وعدوں کے باوجود کوئلے کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے جو زمین کا درجہ حرارت بڑھانے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق گزشتہ سال 2022 میں کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کی پیداوار میں 19.5 گیگا واٹس کا اضافہ ہوا ہے جو ایک کروڑ 50 لاکھ گھروں کو بجلی فراہم کرنے کے لیے کافی ہے۔
توانائی کے منصوبوں پر نظر رکھنے والی تنظیم ’گلوبل انرجی مانیٹر‘ کے تحت شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق کوئلے کے استعمال میں ایک فیصد اضافہ ایسے وقت پر دیکھا گیا ہے جب موسماتی تبدیلیوں پر قابو پانے کے اہداف کی غرض سے کوئلے کے بجلی گھروں کو بند کرنے کی ضرورت ہے۔
سال 2021 میں دنیا بھر کے ممالک نے کوئلے کے استعمال میں کمی کا وعدہ کیا تھا تاکہ زمین کے درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری تک محدود کیا جا سکے۔
رپورٹ کی مصنف فلورا چیمپینوئس کا کہنا ہے کہ جتنی زیادہ تعداد میں نئے کوئلے کے منصوبے شروع کیے جائیں گے، اتنا ہی زیادہ مستقبل کے حوالے سے وعدوں میں کمی دیکھنے میں آئے گی۔
گزشتہ سال چودہ ممالک میں کوئلے کے نئے منصوبوں کا آغاز ہوا جبکہ 8 ممالک نے اعلان کیا تھا۔ چین، انڈیا، انڈونیشیا، ترکیہ اور زمبابوے نے نہ صرف کوئلے کے نئے پلانٹس شروع کیے بلکہ مزید منصوبوں کا بھی اعلان کیا ہے۔
کوئلے کے تمام نئے منصوبوں میں سے سب سے زیادہ شرح 92 فیصد چین میں شروع ہونے والے منصوبوں کی ہے۔
چین نے کوئلے کا استعمال بڑھاتے ہوئے گرڈ سٹیشن میں مزید 26.8 گیگا واٹس اور انڈیا نے 3.5 گیگا واٹس بجلی شامل کی ہے۔
جبکہ چین نے نئے منصوبوں کی منظوری دی ہے جن کے ذریعے کوئلے کا استعمال کرتے ہوئے 100 گیگا واٹس بجلی پیدا کی جائے گی۔
دوسری جانب امریکہ نے بڑی تعداد میں کوئلے کے بجلی گھروں بند کیے ہیں جو 13.5 گیگا واٹس بجلی پیدا کرتے تھے۔
امریکہ ان 17 ممالک میں شمار ہوتا ہے جنہوں نے گزشتہ سال کوئلے کے پلاٹس بند کیے۔
دنیا بھر میں کوئلے کے 2500 پلانٹس موجود ہیں جبکہ عالمی سطح پر توانائی کی تنصیبات میں سے ایک تہائی کوئلے کے ذریعے چلتی ہیں۔
پیرس معاہدہ 2015 کے اہداف حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ تمام امیر ممالک 2030 تک کوئلے کے پلانٹ بند کر دیں جبکہ ترقی پذیر ممالک کو 2040 تک کا وقت دیا گیا ہے۔