Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خلیجی ممالک سے تعلقات میں بحالی کے بعد امارات میں ایرانی سفیر مقرر

2016 کے بعد تعلقات کی بحالی پر امارات بھی اپنا سفیر تہران بھیج رہا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
خلیجی ریاستوں کے ساتھ 2016 کے بعد تعلقات بحال ہونے پر ایران نے متحدہ عرب امارات میں اپنا سفیر تعینات کر دیا ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق اگست 2022 میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایران کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے بعد یہ اقدام سامنے آیا ہے اور امارات بھی اپنا سفیر تہران بھیج رہا ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے بتایا  ہے کہ امارات میں  تعینات ہونے والے ایران کے نئے سفیر رضا امیری ہیں اور وہ اس سے قبل وزارت خارجہ میں بیرون ملک مقیم ایرانیوں کے دفتر میں بطور ڈائریکٹر جنرل خدمات انجام دے چکے ہیں۔
دریں اثنا یمن کے لیے اقوام متحدہ کی ثالثی کے نتیجے میں لڑائی میں ڈرامائی طور پر کمی کے ایک سال بعد ایران نے امن عمل کی حمایت کرتے ہوئے یمن میں طویل عرصے سے جاری تنازع ختم کرنے میں امریکہ کی جانب سے مدد کا خیرمقدم کیا ہے۔
یمن کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی ٹموتھی لینڈرکنگ نے گزشتہ روز منگل کو کہا تھا کہ واشنگٹن ایران  کے سیاسی عمل کی حمایت کرتا ہے۔
دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے ٹموتھی لینڈرکنگ کے ریمارکس کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں جنگی صورتحال کے آغاز سے ہی ایران امن عمل کے لیے کوشاں ہے۔

ایران نے یمن میں طویل تنازع ختم کرنے میں امریکی مدد کا خیرمقدم کیا ہے۔ فوٹو ٹوئڈر

یمن میں اقوام متحدہ کے سفیر ہنس گرنڈبرگ نے اس عمل کو اہم پیش رفت کہتے ہوئے امید کا لمحہ قرار دیا ہے۔
علاوہ ازیں ایران کی تسنیم نیوز ایجنسی نے بدھ کو رپورٹ میں کہا ہے کہ ایران کے شہر اصفہان میں وزارت دفاع کے کمپلیکس پر ڈرون حملےکو ناکام بنا دیا گیا ہے جو تہران اور تل ابیب کے درمیان تناؤ کا سبب ہے۔
واضح رہے کہ ماضی میں بھی تہران نے ایسے حملوں کا ذمہ دار اپنے قدیم دشمن اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔جنوری میں اصفہان کے قریب ایک فوجی  ڈپو  پر ڈرون حملہ کیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ کی جانب سے اس عمل کو امید کا لمحہ قرار دیا گیا ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

دوسری جانب اسرائیل نے ان ڈرون حملوں کی ذمہ داری کی کسی قسم کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔
تسنیم نیوز ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ اصفہان میں امیر المومنین کمپلیکس پر چھوٹے ڈرون کے ذریعے حملہ کیا گیا تھاجسے دفاعی نظام کی مدد سے ناکام بنایا گیا اور اس سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔
مزید برآں جنوری میں وزارت دفاع کے  انڈسٹریل سنٹر کو بھی ڈرون حملے کا ہدف بنایا گیا تھا جس کے بارے میں ایران کا کہنا تھا کہ یہ ناکام حملہ صہیونی حکومت کے کرائے کے فوجیوں کا شاخسانہ ہے۔

شیئر: