Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سابق صدر ٹرمپ فراڈ کے مقدمے میں پیش ہونے کے لیے نیویارک پہنچ گئے

ڈونلد ٹرمپ پر کاروباری لین دین کے ریکارڈ میں غلط بیانی پر 34 الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دھوکہ دہی کے مقدمے میں ثبوت سمیت اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز کے سامنے پیش ہونے کے لیے نیو یارک پہنچ گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو اپنی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹرتھ سوشل‘ پر لکھا ’بالآخر دکھا سکوں گا کہ کتنی بہترین، منافع بخش اور قیمتی کمپنی میں نے بنائی جو دنیا بھر میں ریئل سٹیٹ کے اثاثوں میں شمار ہوتی ہے۔‘
اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز نے گزشتہ سال ستمبر میں نیویارک کی عدالت میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے تین بچوں کے خلاف دھوکہ دہی کا مقدمہ دائر کیا تھا۔
لیٹیا جیمز نے ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے بچوں پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے قرض لینے اور ٹیکس میں فائدہ حاصل کرنے کے لیے ریئل سٹیٹ پراپرٹی کی قدروں میں غلط بیانی کی۔
ان الزامات کے ردعمل میں ڈونلڈ ٹرمپ نے لیٹیا جیمز پر بھی مقدمہ دائر کر دیا تھا۔
مارچ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے عدالت سے کیس کی ڈیڈلائن چھ مہینے بڑھانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ انہیں لاکھوں صفحات پر مشتمل دستاویزات کا جائزہ لینے کا موقع مل جائے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ جو آئندہ سال صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں، پر مختلف مقدمات میں فرد جرم بھی عائد ہو چکی ہے۔
سابق صدر پر کاروباری لین دین کے ریکارڈ میں جعل سازی پر 34 الزامات عائد کیے جا چکے ہیں۔
گزشتہ ہفتے ٹرمپ کو پولیس کی حراست میں نیویارک کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تھا تاہم انہوں نے جج کے سامنے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔
عدالتی کارروائی کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا جہاں سے وہ اپنے نجی طیارے پر فلوریڈا کے لیے روانہ ہوگئے تھے۔
 نیویارک کی گرینڈ جیوری نے سابق صدر کے خلاف تحقیقات کے بعد ان پر فرد جرم عائد کرنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
 امریکی تاریخ میں کسی بھی موجودہ یا سابق صدر کے خلاف یہ پہلی مجرمانہ کارروائی ہے۔

شیئر: