Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نئے اور پرانے پاکستان کی بحث چھوڑ کر ’ہمارے پاکستان‘ کی بات کریں: آرمی چیف

عسکری حکام کی جانب سے قومی سلامتی کی موجودہ صورت حال پر بریفنگ دی گئی (فائل فوٹو: قومی اسمبلی)
اسلام آباد میں منعقدہ قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرا اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ ’ہمیں نئے اور پرانے پاکستان کی بحث کو چھوڑ کر ’ہمارے پاکستان‘ کی بات کرنی چاہیے۔‘
عسکری ذرائع کے مطابق جمعے کو قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرا اجلاس میں آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’عوام کے منتخب نمائندے منزل کا تعین کریں اور فوج پاکستان کی ترقی اور کامیابی کے سفر میں ان کا بھرپور ساتھ دے گی۔‘
سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی صدارت میں جمعے کو قومی سلامتی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس ہوا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں تمام وفاقی وزرا، وفاقی مشیروں اور ارکان قومی اسمبلی کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔
اجلاس میں عسکری حکام کی جانب سے قومی سلامتی کی موجودہ صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔
عسکری ذرائع کے مطابق جنرل عاصم منیر نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ ’ملک میں مستقل قیامِ امن کے لیے سکیورٹی فورسز مستعد ہیں، اس سلسلے میں روزانہ کی بنیاد پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن جاری ہیں۔‘
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’اس وقت پاکستان میں کوئی نو گو ایریا نہیں رہا، یہ کامیابی شہدا اور غازیوں کی بڑی تعداد کی قربانیوں سے حاصل ہوئی ہے۔‘
عسکری ذرائع نے بتایا کہ آرمی چیف نے کہا کہ ’دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار سے زائد جانوں کی قربانیاں دی گئیں جن میں 20 ہزار سے زائد غازیوں اور 10 ہزار سے زائد شہدا کا خون شامل ہے۔‘
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق ’اجلاس میں داخلہ، خارجہ، خزانہ، دفاع اور اطلاعات و نشریات کے سیکریٹریز کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔‘
اجلاس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلٰی کو خصوصی شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ اجلاس میں چاروں صوبائی چیف سیکریٹریز اور آئی جیز کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔

شیئر: