مدینہ منورہ ( پ ر ) پاکستان علماء کونسل کے چیئر مین اور وفاق المساجد کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف اسلامی سربراہی اور امریکی قیادت کی کانفرنس کے مثبت اثرات پوری دنیا دیکھنا چاہتی ہے ۔ دہشتگردی کے اسباب کو دور کرنے کیلئے مسلم اور امریکی قیادت کو سنجیدہ کوشش کرنی ہو ں گی ۔ کشمیر ، فلسطین ، شام ، عراق اور یمن کے مسائل کو حل کرنا ہو گا اور اسلامی ممالک میں بیرونی مداخلت کو روکنا ہو گا ۔ مدینہ منورہ میں پاکستانیوں کے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے عالم اسلام کے مسائل کے حل کیلئے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے ۔ پاکستان اور سعودی عرب کا رشتہ ایمان اور عقیدے کا رشتہ ہے جسے کوئی قوت کمزور نہیں کر سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک رہنے والے پاکستانی وطن کے سفیر ہیں اور ان کے مسائل کے حل کیلئے حکومت کو سنجیدہ اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی رہائی کیلئے سعودی عرب کی قیادت سے ہر سطح پر بات چیت کی جا رہی ہے اور سعودی عرب کی قیادت کا اس بارے میں مثبت رویہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ان شاء اللہ رمضان المبارک میں سعودی عرب کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کو رہائی ملنے کی امید ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاض میں ہونیوالی اسلامی سربراہی اور امریکی قیادت کی کانفرنس کا بنیادی مقصد دہشتگردی اور انتہا پسندی کو ختم کرنا ہے ۔ داعش جیسی تنظیموں سے صرف عالم اسلام ہی نہیں پوری دنیا کو خطرہ ہے اور دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے بلا تفریق مذہب و مسلک جدوجہد کرنی ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ریاض آمد اور مسلم سربراہوں کی ملاقات اس بات کو واضح کر رہی ہے کہ عالم اسلام کی دہشتگردی کیخلاف موقف کو امریکی قیادت نے تسلیم کیا ہے اور یہ بات روز روشن کی طرح دنیا پر واضح رہنی چاہئے کہ اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ ایران اپنی بعض پالیسیوں کو تبدیل کرے گا اور عالم عرب کے ساتھ اپنے مسائل کے حل کیلئے مثبت رویہ اختیار کرتے ہوئے مداخلت کی بجائے مذاکرات کا راستہ اختیار کرے گا ۔