Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بی جے پی رہنما نے مسلمان سے اپنی بیٹی کی شادی منسوخ کیوں کی؟

یشپال بینم نے سنیچر کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’28 مئی کو ہونے والی شادی اب منسوخ کر دی گئی ہے۔‘ (فوٹو: زی نیوز)
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما یشپال بینم کی جانب سے ایک مسلمان سے اپنی بیٹی کی شادی منسوخ کرنے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کانگریسی رہنما راشد علوی نے کہا ہے کہ اگر شادی ’باہمی رضامندی‘ سے ہو رہی تھی تو اس میں کچھ غلط نہیں ہے۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق سنیچر کو بی جے پی رہنما یشپال بینم نے ریاست اترکھنڈ میں ایک مسلمان شخص سے ہونے والی اپنی بیٹی کی شادی منسوخ ہونے کا اعلان کیا۔
انہوں نے یہ فیصلہ شادی کے دعوتی کارڈ کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے سے پیدا ہونے والے ’تنازع‘ کے بعد دلہے کے گھر والوں سے بات کر کے ’باہمی رضامندی‘ سے کیا۔
کانگریسی رہنما راشد علوی نے اس حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کہا کہ ’یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے اور میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔ لیکن اگر لڑکی ایک مسلمان شخص سے باہمی رضامندی سے شادی کر رہی ہے تو مجھے اس میں کچھ غلط نہیں لگتا۔‘
بی جے پی رہنما کی بیٹی کی شادی 28 مئی کو ہونی تھی۔
یشپال بینم نے سنیچر کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’28 مئی کو ہونے والی شادی اب منسوخ کر دی گئی ہے۔‘
’ایک عوامی نمائندہ ہوتے ہوئے میں نہیں چاہتا کہ میری بیٹی کی شادی پولیس اور انتظامیہ کی حفاظت میں ہو۔ میں عوامی جذبات کا احترام کرتا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ شادی دونوں خاندانوں کی رضامندی سے ہو رہی تھی لیکن کچھ باتیں سامنے آنے کے بعد اسے منسوخ کرنا پڑا۔
تاہم بی جے پی رہنما کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی کی شادی اسی (مسلمان) شخص سے کرنے کا فیصلہ اہل خانہ، خیر خواہوں اور دولہے کے خاندان سے مل کر کیا جائے گا۔

شیئر: